ایک کبوتر دیکھا جو اسٹیج پر کھڑا کائیں کائیں کر رہا تھا ۔۔۔میں حیران ہوا۔
پھر ایک گائے دیکھی جو بھونک رہی تھی۔۔
ایک شیر دیکھا جو بکریوں کے مجمع سے حقوق نسواں کے موضوع پر خطاب کر رہا تھا۔
ایک بھیڑ یا میاؤں میاؤں کر رہا تھا۔ میری حیرت کی انتہا نہ رہی۔۔۔
میں کائیں کائیں کرنے والے کبوتر کے پاس گیا اور پوچھا ، کیا ماجرا ہے بھایا ۔؟کبوتر ہوکر کائیں کائیں کاہے کرو ہو ۔؟
Advertisements

کبوتر نے متانت سے جواب دیا۔ ” دراصل جب ہم پریس کانفرنس کرتے ہیں ،ہمارے منہ میں الفاظ ، لب و لہجہ کسی اور کا ہوتا ہے۔”
Facebook Comments