یہ جو خاکی وردی ہے۔۔۔۔اطہر شہزاد

لوگوں نے آسان سمجھ رکھا ہے ، کہ کچھ بھی بول دیا جائے ، دنیا جس خاکی وردی کے  لازوال ڈسپلن ،بہادری اور لیڈ فرام فرنٹ صلاحیت کے گن گاتے نہیں تھکتی ، آپ سڑے منہ سے اسے خلائی مخلوق قراردیتے ہو ؟ لیکن وہ خاموش!

Advertisements
julia rana solicitors london

ارے  احمقوں ، کچھ خبر بھی ہے، یہ پاک فوج پاکستان کی بیس کروڑ محب وطن عوام کا رومینٹک خواب ہے ۔۔۔
تم اگر ففتھ جنریشن وار کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ، تو اس میں تمہارا کیا قصور، پاک فوج اپنے سے آٹھ  گنا بڑی انڈین آرمی کے پنجے میں پنجہ گاڑ کراسے چھٹی کا  دودھ یاد دلاتی ہے تو تمہیں کچھ پتہ نہیں چلتا، نہ تم اعداد وشمار سے واقف ہو، نہ جذبوں کی مہک محسوس کرتے ہو،مردم شماری ڈیوٹی کے دوران ایک فوجی جوان نے نم آنکھوں سے مجھے کہا۔۔
” جب مجھے پتہ چلتا ہے کہ گریڈ 14 کے ایک اسکول ٹیچر کی تنخواہ 70 ہزار سے زائد ہے، تو مجھے اس کی خوشی ہوتی ہے، اللہ تعالی   آپ سب کو مزید خوشیاں عطا کرے ، لیکن کیا  آپ جانتے ہیں ہماری تنخواہ آپ لوگوں سے نصف سے بھی کم ہے، اب آپ  ذرا یہ رائفل  اٹھا کر دیکھیں، یہ تیس کلو گرام بھاری ہے، میرے شوز، میرا پٹھو، میری گرم وردی، اور  آپ کو معلوم ہے ہماری ڈیوتی کبھی چوبیس گھنٹوں کی بھی ہوتی ہے، لیکن ہم اس پر خوش ہیں، ایک تو ہم اللہ کے شکر گزار بندے ہیں، دوسرے ہمیں وطن کی مٹی عزیز ہے، بس میری ایک درخواست ہے ٗ
رینجرز کے جوان نے میری  ہتھیلی کو اپنے دونوں لرزتے مضبوط ہاتھوں سے تھام کر کہا ” بھائی ہمارے جذبوں پر شک نہ کیا کرو، ہماری سچائی کو گہن نہ لگایا کرو۔۔۔۔۔ ”
وہ چپ  ہوگیا، اسکی آواز رندھ گئی تھی، وہ زیادہ پڑھا لکھا نہیں تھا، شائد اپنے جذبات کا بہتر اظہار  کرنا نہیں جانتا تھا۔
مجھے میجر عزیز بھٹی کی ایک تحریر یاد آ گئی ، جو انکی ڈائری  کا ایک ورق ہے، بھٹی نے لکھا ہے
ٗ اے وطن کی طرف جانے والی ہواوں  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے لوگوں کو بس یہ پیغام دے دینا کہ ہم نے اپنا آج ،  آپ کے کل پر قربان کردیا ہے، “

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply