• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • پاک اجتماعی نیت یقیناً پاکستان کو بچا سکتی ہے ۔۔۔۔۔نذر محمد چوہان

پاک اجتماعی نیت یقیناً پاکستان کو بچا سکتی ہے ۔۔۔۔۔نذر محمد چوہان

میری والدہ غلام فاطمہ ، اللہ تعالی ان کو جنت نصیب فرمائے ، کہتی تھیں “کاکا نیتاں نُوں پاگھ نیں “ ۔ عمران خان کی اچھی نیت پر اس وقت سوال اُٹھنے شروع ہو گئے جب اُس نے سارے چور اُچکے لُٹیرے بیوروکریٹ اور سیاست دان اپنی ٹیم میں شامل کر لیے ۔ بالکل جس طرح ۲۰۰۲ میں مشرف نے سب لُٹیروں پر نہ صرف شفقت کا ہاتھ پھیرا بلکہ سیاست کے چوہدری بنا دیا۔ نہ صرف ان بدمعاشوں کے کیس مشرف ہی کی بنائی خوفناک نیب سے ختم کیے گئے بلکہ ہم جیسوں کو بھی نیب سے فارغ کر دیا گیا ۔
پچھلے دنوں میں نے جان روشی کو ایک جگہ quote کیا تھا ، جہاں وہ کہتا ہے کے ہم نہ ہی آبزرور ہیں اور نہ ہی مخلوق ، بلکہ ہم ہی کائنات کی وہ فیلڈ ہیں جس کو رب کے ساتھ ہم co create کر رہے ہیں ۔ میں آج اسی بلاگ کے  ذریعے یہ بتانا چاہوں گا کہ  کس طرح نیت اسی co creation یا تخلیق میں انتہا کی اہمیت رکھتی ہے ۔ پچھلے سال امریکہ کی ایک بہت مشہور انویسٹیگیٹو جرنلسٹ Lynne McTaggart نے ایک کتاب The Power of Eight لکھی جو اجتماعی نیت کی طاقت اور ثمرات پر ہے ۔ اس سے پہلے بھی نیت کے تجربہ پر اور فیلڈ پر Lynn نے کتابیں اور مضامین لکھے ۔ ایک اس کی کتاب کا تو نام ہی فیلڈ تھا ۔
‏Lynn چونکہ انویسٹیگیٹو جرنلسٹ ہے لہٰذا  سب معاملات کو تجربہ ، لیبارٹری اور سائنس کی کسوٹی پر پرکھتی ہے اور دیکھتی ہے ۔ بنیادی طور پر انسان ہے ہی جذبات اور سوچ کا مجموعہ، اس کے علاوہ تو گوشت پوست کا لوتھڑا ۔ اس کی سوچ اور جذبات ہی اس کا اینٹینا ہیں کائنات کے ساتھ رقص کا ۔ Lynn اس کتاب میں مشہور جرمن biophysicist ، کا حوالہ دیتی ہے جس نے ایک بہت بڑا بریک تھرُو دیا یہ ثابت کر کے ؛
“Dr. Popp has demonstrated that each alive cell emits a radiation of very weak light. This light is called bio-photons. Color electromagnetic energies form a system of communication between cells and regulate all biophysical processes of the body.”
میں ہمیشہ کہتا ہوں روحانی لوگ اس ساری سچائی  تک پہنچ گئے ہیں جس کو سائنس نِت نئے دن dissect کر کے اسی طرح ثابت کرتی نظر آتی ہے ۔ اب تو بہت سارے سائنسدانوں نے اس روح کی روشنی کو measure کرنے کے بھی طریقے ڈھونڈ لیے ہیں ۔
آپ بلکل وہی ہیں جو آپ کی سوچ اور جذخبات ہیں ، جن کو آپ کی دراصل نیت ڈرائیو کرتی ہے ۔ یہ روشنی time اور space سے آزاد ہے ۔ یہ نیوٹن کے atom کے فزیکل فورس کے فارمولے پر بھی نہیں چلتی بلکہ Neil Bohr اور اس کے شاگرد ہیزنبرگ کے مطابق atom کی موومنٹ “observer effect کے تابع ہے ۔ اسی کو ایک جاپانی ڈاکٹر مسارُو ایموٹو نے یوں کہا تھا اپنی بہت مشہورتھیوری میں
“ emotion can change the structure of water.
اس نے ثابت کیا کے منفی جذبات پانی کے گندے اور دھندلے کرسٹل بناتے ہیں ، جب کے مثبت صاف شفاف خوبصورت کرسٹل ۔ جیسے اوشو نے کہا تھا کہ  جب اس نے کالج چھوڑا اور جس درخت کے سایہ میں اپنی گاڑی کھڑی کرتا تھا اور اس کو پوجتا ، شکریہ ادا کرتا ، اس کے جانے کے بعد سُوکھ گیا ۔ سارا ماحول ہماری توجہ کے تابع ہے ۔
یہ چھ ارب روشنیاں اگر مثبت نیت سے مرکوز کی جائیں تو ماحول کی آلودگی کیا تمام غلاظتوں سے پاک ہوا جا سکتا ہے ۔ بلکہ Lynn کہتی ہے کہ  ایک ریسرچ کے مطابق صرف ایک فیصد دنیا کی آبادی ہی اگر مثبت نیت اور سوچ کے فوکس کے ساتھ مراقبہ میں بیٹھ جائے تو صفائی  ستھرائی  کا انقلاب برپا ہو جائے ۔
یہی ساری بیماریوں کا علاج ، یہی ساری ماحول کی پلیتی کو پاک کرنے کا طریقہ ۔۔ ڈاکٹر پوپ نے تو اس سے کینسر کا علاج بھی انفرا ریڈ لائٹ سے کیا ۔ ہمارے اپنی من کی پلیتیاں اور بدنیتیاں ہمیں لے بیٹھیں ۔
آج بھی ہم چاہیں تو ایک ہی انٹرنیٹ پیج پر وہ Psychic space شئیر کر سکتے ہیں ، جس سے نہ صرف ہماری زندگیوں بلکہ پوری دنیا میں انقلاب آ سکتا ہے ۔ میں ایسا پیج بنانے کا سوچ رہا ہوں ۔ اللہ تعالی کامیاب کرے ۔ آمین ۔
بس جان جائیے ، یہ حقیقت ، کہ  پاکستان کی ترقی ہماری سوچ اور نیت کے ساتھ وابستہ ہے ، اس کی درستگی ہماری دنیاوی زندگیاں ہی نہیں بلکہ پاکستان کو جنت کا گہوارا بنا سکتی ہیں ۔ یہ سب کچھ بہت آسان ہے ، بہت ہی سادہ ۔ پیارے نبی حضرت محمد ص کی اسوہ حسنہ کو بس اپنا لیں ۔ ان سے بڑا مُرشد ، نبی ، مبلغ اور پیغمبر نہ تو پیدا ہوا اور نہ ہی ہو گا ۔ بہت خوش رہیں ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply