وفاقی حکومت نے آسیہ بی بی کیس کے فیصلے بعد دھرنے کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے والے شرپسند عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کرتے ہوئے سیکڑوں افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں ملک کی صورت حال پر وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی کو مختلف اداروں کی طرف سے بریفنگ دی گئی۔ شہریار آفریدی نے پر امن مظاہرے کی آڑ میں املاک اور نہتے شہریوں کو نقصان پہنچانے والے شرپسند عناصر کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈائون کا فیصلہ کیا وزیر مملکت داخلہ کے مطابق علمائے کرام کی بات کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ توڑ پھوڑ میں ہم نہیں بلکہ شرپسند عناصر ملوث ہیں، لہٰذا شرپسندوں کی نشاندہی کے لئے وزارت داخلہ اقدامات اٹھا رہی ہے سوشل میڈیا پر شر انگیز اور نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی شر پسند عناصر کے فرانزک ڈیٹا کو حاصل کرنے کے لیے چیئرمین پی ٹی اے اور سائبر کرائم ونگ کو احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔ ایف آئی اے کے سائبر ونگ اور پی ٹی اے کی جانب سے سوشل میڈیا پر شر انگیز مواد کا جائزہ لیا جارہا ہے وزارت داخلہ نے پنجاب حکومت اور دیگر اداروں سے نقصانات کی تفصیل طلب کرتے ہوئے شر پسندی میں ملوث افراد کی فوٹیجز بھی منگوالی ہیں۔ ملزمان کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
فیصل آباد میں پولیس نے احتجاج کرنے والے 3000 افراد کے خلاف 29 مقدمات درج کرکے ضلع بھر میں 218 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ چنیوٹ میں احتجاجی مظاہرین کے خلاف 3 مقدمات درج کرکے 13 افراد کو حراست میں لے لیا گیا سرگودھا میں 300 افراد کے خلاف 2 مقدمات درج کرلئے گئے جھنگ میں 150 افراد کے خلاف 2 مقدمات درج کرکے 12 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا کراچی کے علاقے گلستان جوہر اور پہلوان گوٹھ میں فائرنگ کرنے اور زبردستی دکانیں بند کرانے پر تین ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق دکان بند نہ کرنے پر پستول اور ڈنڈوں سے لیس ملزمان نے دکان میں موجود افراد پر حملہ کر دیا جس سے چار دکاندار زخمی ہوگئے۔ ملزمان کے خلاف مقدمے میں جان سے مارنے کی کوشش اور نقصان پہنچانے کی دفعات شامل ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے دھرنے کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے اور توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق آسیہ کیس کے عدالتی فیصلے کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے تین روزہ احتجاج اور دھرنوں کے دوران شرپسند عناصر کی جانب سے عوامی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، گاڑیاں جلادی گئیں، سڑکوں پر گاڑیاں لانے والے افراد پر ڈنڈے برسائے گئے اور پتھراؤ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق لوگوں کے اس نقصان پر وزیر اعظم عمران خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شرپسندوں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے اور ہدایات دی ہیں کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر ایسے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کرے۔ذرائع کے مطابق توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے جس سے وزیر اعظم کو مسلسل آگاہ رکھا جارہا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں