وہ بچے جو اچھی طرح نہیں سوتے ان کی تدریسی کارکردگی بدتر ہوتی ہے۔
امریکا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کی نئی رپورٹ کے مطابق وہ طلباء جوروزانہ کم از کم آٹھ گھنٹے سوتےہیں وہ بہتر گریڈزحاصل کرتےہیں اور ان کی حاضری بہتر ہوتی ہے۔
لیکن 60فیصد مِڈل اسکولز کے طالب علم اور 70 فیصد ہائی اسکولز کے طالب علم روزانہ مناسب نیند نہیں لیتے یں جو ان کی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہے اور جسمانی و ذہنی صحت کے مسائل کا سبب بنتے ہیں جس میں ڈپریشن اور نشہ شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ تر نوجوان رات کو جاگتے ہیں اور ان میں میلیٹونِن ہارمون نہیں بنتا ہے۔رات دیر سے سوتے ہیں اور صبح پھر آٹھ بجے اسکول کیلئے اٹھنا پڑ جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا ہارمون ہوتا ہے جو غنودگی لاتا ہے۔
کیلیفورنیا کے گورنر کے پاس یہ فیصلہ کرنے کیلئے کہ ریاست کے اسکولز پر صبح ساڑھے آٹھ بجے سے پہلے شروع ہونے پر پابندی لگائی جائے، ستمبر کے آخر تک کا وقت ہے۔
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا حل اتنا آسان نہیں کہ بچوں کو جلدی سُلادیا جائے۔ بچوں کا دماغ بڑوں کے دماغ سے مختلف انداز میں کام کرتا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں