دوستی کیا ہے؟

دوستی نبھانے کی چیز ہے دکھانے کی نہیں ,البتہ دوستی نبھانے کے لیے دوستی کا ثبوت بھی دکھانا پڑتا ہے۔ ایک انسان جب مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے تو اس وقت دوست کا سہارا نہ ملے تو کیسی دوستی، اس وقت دوست کی زبان سے نکلےہوئے ہر لفظ سے دوستی کی وضاحت ہو جاتی ہے، اچھی طرح سے معلوم ہو جاتا ہے کہ دوستی کتنی گہری اور سچائی پر مبنی ہے۔ گویا دوستی کا دوسرا نام فدا کاری ہے، سچی دوستی کے لیے ہر جائز چیز فدا کرنے کا نام دوستی ہے۔ دوست کی دوستی قائم ودائم رہے اس کے لیے چند چیزیں زیر نظر رکھنی ضروری ہیں۔
سب سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ دوستی کس سے کرنی چاہیئے، اس کے عادات و اطوار کیسے ہیں، وہ امیر ہے یا غریب ،یہ دیکھنے کی ضرورت نہیں البتہ وہ اخلاق و کردار کے لحاظ سے کیسا ہے اس کا معلوم ہونا ضروری ہے۔
دوستی کے لیے دوسری چیز یہ ضروری ہے کہ دوستی کیوں اور کس لئے؟ اگر دوستی بس صرف نام کے لئے ہے تو دوستی یہ دوستی نہیں، اور اگر دوستی ایک دوسرے کا ہر حال میں ساتھ نبھانے اور اس میں مقصد صرف الحبا للہ ہے تو دوستی کا یہ رشتہ قائم ہو سکتا ہے، اور اس کے برخلاف ہو تو دوستی کی یہ شکل اصل میں دوستی نہیں ہے، بلکہ عنقریب ظاہر ہونے والا دھوکہ ہے جس سے پرہیز ضروری ہے۔
دوستی میں پیار اور ایک دوسرے کا احترام ضروری ہے اگر یہ نہ ہوں تو اس دوستی سے پناہ مانگنی چاہئے۔غرض دوستی نبھانے، پیار ومحبت سے پیش آنے، ایک دوسرے پر فدا ہونے، ایک دوسرے کے لئے ہر چیز قربان کر دینے اور وقت آنے پر دوست کی مدد کرنے میں ہے۔
بس ایک چیز یاد رہے الحب ا للہ والبغض ا للہ۔۔۔۔۔۔!

Facebook Comments

ابراہیم جمال بٹ
مقبوضہ جموں وکشمیر سے ایک درد بھری پکار۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply