عمران خان اور میدان عمل۔۔۔کامران طفیل

تیسری دنیا کا ایک سب سے بڑا المیہ یہ رہا ہے کہ یہاں افراد کے افکار پر تنقید کرنے کو ان کی ذات پر  تنقید سمجھا جاتا ہے اور اگر کسی سیاستدان پر تنقید کی جائے تو تنقید کو اس کے مخالف سیاستدان کی حمایت تصور کیا جاتا ہے۔

ان دنوں پی ٹی آئی کے اسد عمر کے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں زیر بحث ہیں اور بذلہ سنجی اپنے عروج پر ہے۔

عمران خان صاحب کا سب سے بڑا مسئلہ ان کا غیر عملی انسان ہونا ہے اور اس کی جھلکیاں ان کے وقتا”فوقتا” دئیے گئے بیانات میں دیکھی جاسکتی ہیں۔

نیٹو سپلائی کی بندش،طالبان کے دفاتر،غیر ملکی قرضوں کی حرمت،جنگلہ بس کی تضحیک،موروثیت کے خلاف جنگ،ایک ارب درخت،آف شور کمپنیوں کا بلا تفریق رد،اور اب ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر۔سرد و گرم چشید اور صاحب فہم افراد کو یہ سب کچھ غیر عملی لگتا ہے جبکہ عمران خان صاحب کا اب بھی یہی خیال ہے کہ جس طرح اچھے مینیجرز رکھ کر ہسپتال چلائے جاسکتے ہیں اسی طرح ملک بھی چل سکتے ہیں۔

آپ کبھی بھولےسے بھی ان غیر عملی باتوں پر تبصرہ کر بیٹھیں تو آپ کرپشن،میرٹ کی پامالی،اقربا پروری کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

Save

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply