کراچی: چیف جسٹس نے سانحہ 12 مئی کیس کی فائل طلب کرلی

جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا خصوصی بینچ آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعت کر رہا ہے۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ’12 مئی کو کراچی میں المناک واقعہ ہوا، شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کرنی چاہیے’۔جس پر 12 مئی کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

چیف جسٹس نے بیرسٹر فیصل صدیقی سے استفسار کیا کہ ‘کیا سانحہ 12 مئی کی تحقیقات نہیں ہوئیں؟’بیرسٹر فیصل صدیقی نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ ‘سندھ ہائی کورٹ میں معاملہ زیرِ سماعت ہے’۔جس پر جسٹس ثاقب نثار نے 12 مئی کیس کی فائل طلب کرتے ہوئے کہا کہ ‘آپ کیس نمبر دیں ہم جائزہ لیں گے’۔

سانحہ 12 مئی کیس

12 مئی 2007 کو وکلاء تحریک اپنے عروج پر تھی۔ اُس وقت کے غیر فعال چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سندھ ہائی کورٹ کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر کراچی آرہے تھے کہ اس موقع پر شہر کو خون سے نہلا دیا گیا۔معذول چیف جسٹس کی کراچی آمد پر اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان استقبال کے لیے نکلے اور کئی مقامات پر اُس وقت کی حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں میں مسلح تصادم شروع ہوگیا تھا۔

شہر کی شاہراہوں پر اسلحے کا آزادانہ استعمال دیکھنے میں آیا اور خون ریزی میں وکلاء سمیت 48 افراد شہر کی سڑکوں پر دن دہاڑے قتل کردیئے گئے تھے۔ان واقعات میں 130 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ درجنوں گاڑیاں اور املاک بھی نذر آتش کردی گئیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

جس کے بعد شہر کے مختلف تھانوں میں ان افراد کے قتل کے 7 مقدمات درج ہوئے۔تقریباً 20 ماہ قبل پولیس نے ساتوں مقدمات کے چالان انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں جمع کرایا، جس میں اُس وقت کے مشیر داخلہ اور موجودہ میئر کراچی وسیم اختر اور رکن سندھ اسممبلی کامران فاروق سمیت 55 سے زائد ملزمان نامزد ہیں۔یہ تمام ملزمان ضمانت پر رہا ہیں اور مقدمات میں 20 ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں ہوسکی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply