لمبے ہاتھ ۔۔۔قمر سبزواری

وہ فون کان سے لگائے کسی پر  پھنکاررہا تھا۔

میں تجھے تباہ کر دوں گا۔

تو جہاں بھی جائے گا میری پہنچ سے نہیں نکل  سکتا ۔

تجھے پتہ نہیں ، میری رسائی کہاں تک ہے ، میرے ہاتھ کتنے لمبے ہیں؟

فون بند کر کے بیڈ پر پٹختے ہی اُس نے کچن میں مصروف اپنی بیوی کو آواز دی۔

کہاں ہو بھئی ، ذرا جلدی سے آنا ۔

جی جی، کیا ہوا ، یہیں تھی کچن میں۔

یہ ذرا میری کمر پر خارش تو کرنا ، میرا ہاتھ نہیں پہنچتا۔

Advertisements
julia rana solicitors

Save

Facebook Comments

قمر سبزواری
قمر سبزواری ۲۲ ستمبر ۱۹۷۲ عیسوی کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد ملازت شروع کی جس کے ساتھ ثانوی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔ صحافت میں گریجوئیشن کرنے کے بعد کالم نگاری اور افسانوی ااادب میں طبع آزمائی شروع کی۔ کچھ برس مختلف اخبارات میں کالم نویسی کے بعد صحافت کو خیر باد کہ کر افسانہ نگاری کا باقائدہ آغاز کیا۔ وہ گزشتہ دس برس سے متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔ اُن کا پہلا افسانوی مجموعہ “پھانے” کے نام سے شائع ہوا۔دو مزید مجموعے زیر ترتیب اور دو ناول زیر تصنیف ہیں ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply