’’آپ جو بیان حلفی لکھ لیں ہم عدالت میں وہی بیان دیں گے،
لیکن میری بیٹی کو نوکری سے نہ نکالیں‘‘۔
’’نہیں، میڈیا میں ہم عزت دار لوگوں کی بہت بدنامی ہوئی ہے‘‘۔
مالک بپھرا ہوا تھا ۔
’’مالک بچی ہے ہمیں پتہ ہے حبیبہ پر کوئی تشدد نہیں ہوا ،
میڈیا کو بھی ہم یہی بیان دے رہے ہیں‘‘۔
’’نہیں بھئی ‘‘۔
مالک نے سر جھٹکا ۔
’’مالک ہم غریبوں نے کام تو کرنا ہے،
آپ نکال دیں تو کسی بھٹے کی آگ میں جھلس جائے گی،
اسے کیا خبر کہ پیٹ کی آگ تھپڑوں کی آگ سے کس قدر ظالم ہوتی ہے ‘‘۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں