آگ (سو لفظوں کی کہانی)

’’آپ جو بیان حلفی لکھ لیں ہم عدالت میں وہی بیان دیں گے،
لیکن میری بیٹی کو نوکری سے نہ نکالیں‘‘۔
’’نہیں، میڈیا میں ہم عزت دار لوگوں کی بہت بدنامی ہوئی ہے‘‘۔
مالک بپھرا ہوا تھا ۔
’’مالک بچی ہے ہمیں پتہ ہے حبیبہ پر کوئی تشدد نہیں ہوا ،
میڈیا کو بھی ہم یہی بیان دے رہے ہیں‘‘۔
’’نہیں بھئی ‘‘۔
مالک نے سر جھٹکا ۔
’’مالک ہم غریبوں نے کام تو کرنا ہے،
آپ نکال دیں تو کسی بھٹے کی آگ میں جھلس جائے گی،
اسے کیا خبر کہ پیٹ کی آگ تھپڑوں کی آگ سے کس قدر ظالم ہوتی ہے ‘‘۔

Facebook Comments

کے ایم خالد
کے ایم خالد کا شمار ملک کے معروف مزاح نگاروں اور فکاہیہ کالم نویسوں میں ہوتا ہے ،قومی اخبارارات ’’امن‘‘ ،’’جناح‘‘ ’’پاکستان ‘‘،خبریں،الشرق انٹرنیشنل ، ’’نئی بات ‘‘،’’’’ سرکار ‘‘ ’’ اوصاف ‘‘، ’’اساس ‘‘ سمیت روزنامہ ’’جنگ ‘‘ میں بھی ان کے کالم شائع ہو چکے ہیں روزنامہ ’’طاقت ‘‘ میں ہفتہ وار فکاہیہ کالم ’’مزاح مت ‘‘ شائع ہوتا ہے۔ایکسپریس نیوز ،اردو پوائنٹ کی ویب سائٹس سمیت بہت سی دیگر ویب سائٹ پران کے کالم باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔پی ٹی وی سمیت نجی چینلز پر ان کے کامیڈی ڈارمے آن ائیر ہو چکے ہیں ۔روزنامہ ’’جہان پاکستان ‘‘ میں ان کی سو لفظی کہانی روزانہ شائع ہو رہی ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply