نقطہء نظر

دو بھائی، ایک شرابی جواری گھر میں مارپیٹ کرنے والا۔۔بیوی اس کے مرنے کی دعائیں کرتی اور ساتھ ہی بچوں کی پٹائی بھی۔۔جس سے بچے سہمے سہمے رہتے۔۔
دوسرا بھائی استاد جس کا معاشرے میں نام مقام تھا اور معززین علاقہ میں شمار ہوتا تھا۔۔گھر میں امن و شانتی تھی ، اولاد کے لئے مثالی ماں ٹھنڈی چھاؤں کی مانند…..ایک ہی باپ کی اولادیں اور مزاج میں زمین آسمان کا فرق ۔۔۔پہلے بھائی سے پوچھا گیا کہ تم ایسے کیوں ہو ؟ کہنے لگا میرا باپ بھی شرابی تھا جوا کھیل کر آتا اور گھر میں مار پِیٹ کرتا۔۔ایک شرابی کے بیٹے سے تم کیا توقع کر سکتے ہو۔
دوسرے بھائی سے پوچھا گیا تم سیدھے راستے پر کیسے چلے۔۔؟ کہنے لگا اپنے باپ کو ہمیشہ برے کاموں میں مصروف پایا۔۔۔تب دل میں عہد کیا کہ اپنے باپ جیسا ہرگز نہیں بنوں گا۔۔!!

Facebook Comments

سرفراز قمر
زندگی تو ہی بتا کتنا سفر باقی ہے.............

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply