روشنی کی ہر امید د م توڑ گئی۔۔۔کاشف رفیق محسن

7 سالہ زینب سے 70 سالہ بزرگ پروفیسر تک کوئی محفوظ نہیں۔
پروفیسر حسن ظفر عارف کی تشدد زدہ لاش گاڑی کی پچھلی سیٹ سے ملی.
اب سے کچھ دیر قبل کراچی یونیورسٹی کے سابقہ پروفیسر کئی سیاسی اور علمی کتابوں کے مصنف ایم کیوایم ( متحدہ قومی موومنٹ لندن ) کے رہنما پروفیسر حسن ظفر عارف کی تشدد زدہ لاش ابرہیم حیدری کے علاقہ میں انکی گاڑی کی پچھلی سیٹ سے برآمد کی گئی ہے ۔
جس سماج میں نہ 7 سالہ بچی محفوظ ہو اور نہ 70 سالہ بزرگ اس سماج میں زندگی کی کوئی رمق باقی نظر نہیں آتی ۔
بیانیہ بدل رہا ہے ، ہم روشن خیال ہیں ہم قانون ، دستور اور پارلیمنٹ کی بالا دستی پر یقین رکھتے ہیں ان تمام نوٹنکیوں کا حاصل کیا ہے
احسان اللہ احسان کو قومی دھارے میں شامل کرنا
صوفی محمد کو رہا کرنا
حافظ سعید کو رہا کرنا
مولوی خادم اور پیر سیالوی کو پرموٹ کرنا
اور
زینب جیسی معصوم بچیوں کو قتل کر کے انسانیت کو کچرے کے ڈھیر پر پھینک دینا
اور
ایک ستر سالہ بزرگ پرفیسر کو اپنی جھوٹی ضد اور انا کی بھینٹ چڑھا دینا
تین کروڑ افراد کی نمایندہ جماعت ایم کیوایم اگر ایک دہشت گرد تنظیم ہے تو اب تک اسے کالعدم کیوں نہیں کیا گیا ؟
الطاف حسین اگر قاتل دہشت گرد اور غدار ہے تو اس کے خلاف کسی عدالت میں مقدمہ کیوں نہیں چلایا گیا ؟
پروفیسر حسن ظفر عارف کا قصور کیا تھا کہ انکی بزرگی اور منصب کا لحاظ بھی نہیں کیا گیا اور 2016 سے تا حال انھیں مسلسل دوران اسیری ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور اب رہا کیا تو انہوں نے آخری گناہ کیا ، کیا
اسپتال جا کر ڈاکٹر ادیب رضوی کی عیادت کی ؟ ان تک الطاف حسین کی نیک تمنائیں پہنچائیں ؟
آج پروفیسر حسن ظفر عارف کو تشدد کر کے مار کر پھینک دیا
کل ڈاکٹر ادیب رضوی کو بھی مار کر پھینک دینا
اسکے بعد کیا بچے گا
تم اور تمہارا وہ زہریلا بیانیہ جسے دنیا انتہا پسندی کہتی ہے دہشت گردی کہتی ہے
امید کی ہر روشن کرن کا گلا گھونٹنے کے بعد جس اندھیری اور بند گلی کا انتخاب تم نے کیا ہے وہ ایک مکمل تباھی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مکمل تباھی ۔
اللہ کریم پرفیسرحسن ظفر عارف شہید کے درجات بلند کرئے انکی حق پرستی اور حق گوئی کو قبول فرمائے اور انکے لواحقین سمیت پوری مہاجر قوم کو اس صدمہ کو برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
جو خود اپنی گواھی آپ اپنے خون سے لکھ دے
ہم ایسے آدمی کو ، آسمانوں پر ، اٹھا لیں گے
میں مڑ کر دیکھتا ہوں جب بھی دیوار ابد کی جانب
صدائے غیب آتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تمیں واپس بلا لیں گے ۔

Facebook Comments

کاشف رفیق محسن
اسلام انسانیت کا مذہب ہے ، انسانیت ہی اسلام کا اصل اور روشن چہرہ انسانیت ہی میرا مذہب

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply