بے روزگاری میں یہ چار کام کیجیے۔۔میاں جمشید

بے روزگار ہونے کا مطلب صرف کسی روزگار کا نہ ہونا ہے، اپنی صلاحیتوں کو کھو دینا نہیں۔ یہی وہ سب سے پہلی اہم بات ہے جسے ہمارے روزگار سے محروم نوجوانوں کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے۔ اپنی سوچوں کا مرکز بے روزگاری کی پریشانی کو بڑھانے سے بہتر ،اپنے ذہن کو ان کاموں کی طرف مرکوز کرنا ہوتا ہے جن کے کرنے سے ہمیں روزگار ملنے کا امکان ہو۔ اسی حوالے سے ہمیں کسی بھی مالی و معاشی پریشانی میں خود کی سوچوں اور وقت کا صحیح طریقے سے استعمال سیکھنا چاہیے۔

یاد رکھیے کہ اگر آپ بے روزگار ہیں تو بھی آپ وقت جیسے قیمتی سرمائے کے مالک ہیں، جو یقین مانیے ہر کسی کو میسر نہیں۔ اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ اس سرمائے کو کتنے بہترین انداز سے استعمال کرکے اچھا روزگار حاصل کرنے کے ساتھ مزید بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔ آپ اگر بے روزگاری کے دنوں میں درج ذیل چار کام کریں گے تو بہت فائدے میں رہیں گے۔

1۔ کمیشن پر کام کیجیے

اس کام کےلیے نہ تو پیسوں کی ضرورت ہے، نہ ہی سفارش کی۔ مختلف کاروبار کے مالک افراد سے ملیے۔ چیزوں کی فروخت کا کمیشن طے کیجیے اور اللہ  نام لے کر کام شروع کردیجیے۔ غلہ منڈی، سبزی منڈی، انشورنس، شیئر مارکیٹ، پراپرٹی بزنس، سافٹ ویئر ہاؤسز جیسے بڑے کاروبار سے لے کر عام چھوٹے کاروبار میں آپ باآسانی اپنی جگہ بناسکتے ہیں۔

2۔ رضاکار بن جائیے

اس کام کا آغاز آپ کسی بھی فلاحی این جی او سے کرسکتے ہیں۔ اپنے شہر کے کسی بھی ایسے ادارے میں جائیے اور اپنی خدمات پیش کیجیے۔ اس میں نہ صرف آپ کی مختلف لوگوں کے ساتھ اچھی نیٹ ورکنگ بنے گی بلکہ بہت کچھ نیا سیکھنے کو ملے گا۔ میں ذاتی طور پر بہت لوگوں کو جانتا ہوں جنہوں نے کسی این جی او میں رضاکار کام شروع کیا اور کچھ عرصے بعد وہیں پر یا کسی منسلک ادارے پر ہی ملازمت کا بھی بندوبست ہوگیا۔

3۔ مفت کام کیجیے

آپ پہلے سے ہی کسی کام میں ماہر ہیں مگر روزگار نہیں لگ رہا تو فارغ رہنے کے بجائے اپنی خدمات لوگوں کے لیے مفت کردیجیے۔ پھر آہستہ آہستہ اپنی قیمت مقرر کرتے جائیں۔ میں نے تو کئی ڈاکٹر حضرات کو بھی یہ طریقہ اپناتے دیکھا ہے۔ یا پھر کسی دکان پر جاکر کام سیکھنے کی غرض سے مفت کام کیجیے۔ اس دکان والے کاروبار کو سمجھنے کی کوشش کیجیے۔ دکان کی سیل بڑھانے میں نیک نیتی کے ساتھ معاونت کیجیے۔ میں بہت سے ایسے نوجوان لڑکوں کو جانتا ہوں جنہوں نے کسی دکان پر مفت یا کم تنخواہ پر سیلز مین کے طور پر کام کا آغاز کیا اور آج اسی کام کی اپنی چھوٹی سی  دکان کھولے بیٹھے ہیں، جو ایک دن لازمی بڑے کاروبار میں تبدیل ہوجائے گی۔

4۔ کوئی نیا ہنر سیکھیں

آج کل کے نوجوانوں کو گھر بیٹھے یوٹیوب پر ہنر سیکھنے کی جتنی آسانی ہے، اس کے ہوتے ہوئے بھی وقت ضائع کرنا بہت بڑی بے وقوفی ہے۔ ویڈیو گرافی، ایڈیٹنگ، ویب سائٹ/ ایپس میکنگ، گرافک ڈیزائنگ، سے لے کر کون سا ایسا کام ہے جو آپ مفت میں نہیں سیکھ سکتے۔ پھر اس کے بعد فری لانسنگ یا ای کامرس کی بدولت بہترین روزگار پیدا کرسکتے ہیں۔ اگر ایسا بھی نہیں کرسکتے تو کسی دکان پر جاکر کام سیکھ لیجیے۔ کتنے ہی ڈریس ڈیزائنرز، ہیئر ڈریسرز، ویڈیو گرافرز، ویڈیو ایڈیٹرز، موبائل ریپئرنگ والوں نے ایسے ہی کام سیکھ کر اپنے لیے روزگار پیدا کیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

تو دوستو یہ وہ چار اہم کام ہیں جن پر مزید ریسرچ کرکے آپ کسی کو بھی اختیار کرسکتے ہیں۔ ان کےلیے کسی خاص شہر جانے یا زیادہ تعلیم کا ہونا بھی ضروری نہیں۔ اپنے موجودہ شہر میں ہی کسی بھی وقت شروع کرسکتے ہیں۔ حرف آخر یہ بھی یاد رکھیے بے روزگاری کے دنوں میں بھی اپنی روزانہ کی ایک صحت مندانہ روٹین کو ترتیب دینا بہت ضروری ہے۔ صرف سوتے رہنا، فضول گپ شپ، زیادہ فلم بینی اور سوشل میڈیا میں منفی مصروفیت آپ کی صلاحیتوں کو زنگ لگا کر آپ کی بے روزگاری کے ٹائم پیریڈ کو بڑھاتی جائے گی۔

Facebook Comments

میاں جمشید
میاں جمشید مثبت طرزِ زندگی کے مختلف موضوعات پر آگاہی ، رہنمائی اور حوصلہ افزائی فراہم کرتے ہیں ۔ ان سے فیس بک آئی ڈی jamshades پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply