• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • آسٹریلوی ٹک ٹاکر بشپ نےاپنے مبینہ ‘دہشت گرد’ بیٹے کو چاقو کے وار سے ہلاک کر دیا

آسٹریلوی ٹک ٹاکر بشپ نےاپنے مبینہ ‘دہشت گرد’ بیٹے کو چاقو کے وار سے ہلاک کر دیا

آسٹریلیا میں تبلیغ کے دوران چاقو کے وار سے زخمی ہونے والے معروف ٹک ٹاک بشپ نے فسادیوں کو پرسکون رہنے کا مشورہ دیا اور مزید اعلان کیا کہ انہوں نے جمعرات کو اپنے نوعمر حملہ آور کو پہلے ہی معاف کر دیا ہے۔

نیو یارک پوسٹ کے مطابق انہوں نے مبینہ دہشت گرد کو اپنا بیٹا بھی کہا۔

بشپ مار ماری ایمانوئل نے سڈنی کی سڑکوں پر اس ہولناک حملے کے بعد سڑکوں پر نکلنے والے ہجوم سے خطاب کیا جو کیمرے پر دیکھا گیا تھا اور حکام نے چاقو کے حملے کے بعد اپنے پہلے عوامی خطاب میں اسے ‘دہشت گردی کا واقعہ’ قرار دیا تھا۔

“خداوند یسوع نے ہمیں کبھی لڑنا نہیں سکھایا۔ جمعرات کی علی الصبح ویکلی کے کرائسٹ دی گڈ شیفرڈ چرچ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں ایمانوئیل نے کہا کہ خداوند یسوع نے ہمیں کبھی انتقام ی کارروائی کرنا نہیں سکھایا۔

”خداوند یسوع نے ہم سے کبھی نہیں کہا کہ ایک آنکھ کے لیے ایک آنکھ اور ایک دانت کے لیے ایک دانت۔ خداوند یسوع نے کہا، “برائی کو برائی کے ساتھ کبھی نہ لوٹاؤ، بلکہ برائی کو نیکی کے ساتھ لوٹاؤ۔ لہذا میرے پیاروں، میں چاہتا ہوں کہ آپ ہمیشہ پرسکون رہیں،” بشپ نے اپنے پیروکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی “قانون کی پاسداری کرنے والے شہری ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “سب سے بڑھ کر ہم عیسائی ہیں اور ہمیں اس کی طرح کام کرنے کی ضرورت ہے۔”

Advertisements
julia rana solicitors

اس کے بعد، ایمانوئل نے 15 سالہ مشتبہ دہشت گرد سے مخاطب ہو کر نوجوان کو بتایا کہ وہ اسے پہلے ہی معاف کر چکا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply