جغرافیہ کے قیدی (10) ۔ چین ۔ ابتدا/وہاراامباکر

آباد علاقے کے طور پر چین کی تاریخ چار ہزار سال پرانی ہے۔ چین کی تہذیب کا جائے پیدائش شمالی چینی میدان ہے۔ جس کو چینی وسطی میدان کہتے ہیں۔ ایک بڑا علاقہ جو 160,000 مربع میل پر ہے۔منگولیا سے نیچے، مینچوریا کے جنوب میں۔ دریائے زرد کے آس پاس اور دریائے یانگسی تک پھیلا ہوا۔ یہ دونوں دریا مشرق سے مغرب کو بہتے ہیں اور یہ دنیا کے سب سے گنجان آباد علاقوں میں سے ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

دریائے زرد کا طاس تباہ کن سیلابوں کی زد میں رہا ہے۔ اس علاقے میں صنعت کاری 1950 کی دہائی سے شروع ہوئی تھی اور پچھلی تین دہائیوں میں اس کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اب یہ دریا بہت آلودہ ہے۔ لیکن تاریخ میں دریائے زرد کا کردار چین کے لئے ویسا ہی ہے جیسا مصر کے لئے دریائے نیل کا۔ یہ تہذیب کا گہوارہ ہے جہاں اس کے لوگوں نے زراعت سیکھی۔ کاغذ اور بارود بنانا سیکھا۔
اس ابتدائی چین کے شمال میں صحرائے گوبی کی دشوار سرزمین ہے جو اب منگولیا میں ہے۔ مغرب میں زمین بتدریج اٹھتی ہے اور یہ تبت کی سطحِ مرتفع بن جاتی ہے اور کوہ ہمالیہ تک پہنچتی ہے۔ جنوب اور جنوب مشرق میں سمندر ہے۔
اس کا دل (وسطی میدان) ایک بڑا اور زرخیز میدان ہے اور یہاں کا ماحول چاول اور سویابین اگانے کے لئے بہترین ہے اور سال میں دو فصلیں دیتا ہے۔ اور اس وجہ سے اس کی آبادی میں تیز اضافہ ہوا تھا۔ 1500 قبلِ مسیح میں یہاں پر سینکڑوں خودمختار آبادیاں تھیں جن میں سے کئی کی آپس میں جنگیں رہتی تھیں۔ اور یہاں سے چینی ریاست کی ابتدائی شکل ابھری جو شانگ خاندان کی حکومت تھی۔ یہاں سے ہان آبادی ابھری اور اس خطے پر غلبہ کیا۔
ہان اب چین کی آبادی کا 90 فیصد ہیں۔ چین کی سیاست اور بزنس پر ان کا غلبہ ہے۔ مینڈرن ان کی زبان ہے۔ سرکاری، تعلیمی اور ٹیلی ویژن پر یہ استعمال ہوتی ہے۔ کینٹونیز اور دیگر مقامی زبانوں سے لکھنے میں ایک سی لیکن بولنے میں کافی مختلف۔
اس کا دل سیاسی، کلچرل اور زرعی مرکز ہے۔ ایک ارب کی آبادی یہاں پر رہتی ہے۔ ابتدائی سلطنتیں اپنے ہمسائیوں سے خوف زدہ رہی ہیں۔ خاص طور پر اس خطے میں کسان بمقابلہ خانہ بدوش ایک بہت پرانا مسئلہ ہے۔ اور منگولیا سے آنے والے خانہ بدوش جنگجو جتھے یہاں کے لئے دردسر رہے ہیں۔
چین نے روس والا طریقہ ہی اپنایا۔ یعنی جارحیت کے ذریعے دفاع۔ یہ ایک ہزار سال کی جدوجہد تھی۔ اور بیسویں صدی میں تبت کو ضم کرنے کے بعد مکمل ہوئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کنفیوشس کے وقت تک (551 سے 479 قبلِ مسیح) چینی شناخت مضبوط ہو چکی تھی۔ یہاں کے باسیوں میں “مہذب چین” اور “وحشی” پڑوسیوں کا فرق سمجھا جاتا تھا۔ 200 قبلِ مسیح تک چین جنوب میں تبت کو چھو رہا تھا۔ شمال میں مشرقی ایشیا کے مرغزاروں تک اور جنوبی میں ساوتھ چائنا سمندر تک۔ دیوارِ چین کی تعمیر چن خاندان کی حکومت میں اس وقت میں پہلی بار شروع ہوئی اور موجودہ چین کا نقشہ ابھرنے لگا۔ تاہم، چین کی سرحدوں کا تعین اس سے دو ہزار سال بعد ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چین کی گرینڈ کینال صدیوں کا پراجیکٹ ہے اور آج انسان کا بنایا ہوا سب سے طویل پانی کا راستہ ہے۔ 605 سے 609 کے بیچ اس کی توسیع ہوئی اور اس نے بالآخر دریائے زرد اور دریائے یانگسی کو منسلک کر دیا۔ سوئی خاندان (سن 581 سے 618 تک) نے اپنے زیرِ انتظام مزدوروں کی بڑی تعداد کو منظم کیا اور ان کے ذریعے نہر کے ذریعے ان عظیم دریاؤں کے درمیان یہ آبی راستہ تخلیق کیا۔
اس نے جنوبی اور شمالی ہان کے آپس کے روابط مضبوط کئے۔ اس میں دس لاکھ مزدوروں نے پانچ سال تک کام کیا لیکن اس کے بعد شمال سے جنوب تک سامان کی ترسیل کا قدیم مسئلہ حل ہو گیا۔ لیکن ایک قدیم مسئلہ باقی تھا، جو کہ آج بھی تنگ کرتا ہے اور یہ سیلاب کا تھا۔
ہان ابھی بھی ایک دوسرے سے لڑتے تھے لیکن ان روابط نے اس لڑائی کو کم کر دیا۔ گیارہویں صدی میں انہیں ایک دوسرے سے اتحاد کرنا پڑا کیونکہ شمال سے منگول یلغار ہونے لگی تھی۔ منگولوں کے سامنے شمال اور جنوب میں جو بھی آیا، اسے شکست ہوئی اور 1279 میں منگول راہنما قبلائی خان چین پر حکومت کرنے والے پہلے foreigner بنے۔ نوے سال تک یہ خاندان حکومت میں رہا اور اس کے بعد یہ منگ خاندان کے پاس آئی۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply