اسرائیلی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی پر امریکی صدر ناراض

غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری جاری ہے، رفح اور البریج کیمپ پر تازہ فضائی حملے میں مزید پانچ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جبکہ الشفا اسپتال اور دیگر علاقوں میں بمباری سے 63 افراد شہید ہوئے، جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 24 ہزار 800 سے زائد ہوگئی۔

حماس کی جانب سے کی گئی جوابی کارروائیوں میں بھی متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے اور کئی ٹینک تباہ کردیے گئے۔

ترجمان حماس کے مطابق البریج کیمپ کے قریب دشمن کے مراکز کو مارٹر گولوں سے تباہ کیا گیا۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

انتونیو گوتریس نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ رکنا چاہیے، شہری خوراک، صاف پانی اور ادویات کی قلت سے بھی شہید ہو رہے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی ریاست اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی صدر کے بیانات کو مسترد کردیا اور کہا کہ مغربی اردن پر اسرائیلی کنڑول پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ موجودہ اسرائیلی حکومت کے ہوتے ہوئے بھی اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل ممکن ہے۔

تل ابیب میں ہزاروں افراد نیتن یاہو کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور انہیں حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اس کے علاوہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے ہوئے، برطانیہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا، لندن میں ہتھیار ساز کمپنی کے سامنے سڑک پر ”فلسطین آزاد کرو“ کے نعرہ لکھ دیا گیا۔

سوئیڈن میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور اسرائیل مخالف نعرے لگائے گئے۔ اسپین میں بھی مظاہرے کے دوران غزہ میں نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

برطانیہ کے شیڈو وزیر ڈیوڈ لیمی کی تقریر کے دوران خاتون فلسطین کا پرچم لے کر اسٹیج پر جا پہنچیں۔

ایک شخص نے الزام لگایااور کہا کہ ڈیوڈ لیمی تمہاری ہاتھ خون سے رنگے ہیں، اسٹیج پر چڑھی خاتون کو اتارا گیا تو دوسری پہنچ گئی، اس دوران خطاب کئی بار روکنا پڑا۔

سامعین میں موجود تین افراد بھی برطانوی وزیر کے خلاف کھڑے ہوگئے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ڈیوڈ لیمی نے کہا تبدیلی طاقت سے آتی ہے احتجاج سے نہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply