جرمنی کی آسان حصول شہریت کا قانون پاس /محمود اصغرچودھری

جرمنی کے ایوان زیریں نے جمعہ19جنوری کو شہریت کا نیا قانون منظورکر لیا ہے جس کے تحت اب غیر ملکیوں کے لئے جرمنی کی شہریت لینا مزید آسان ہو جائے گا۔ جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ اس قانون کی مدد سے ہنرمند افراد کو جرمنی لانے اور جرمنی میں لیبر کی کمی کو پورا کرنے میں کافی مدد ملے گی

جرمن چانسلر کی سوشل ڈیموکریٹس ، فری ڈیمو کریٹس اور گرین پارٹی کی اتحادی حکومت نے اس قانون کے حق میں ووٹ دیا ہے جبکہ دوسری جانب کرسچین ڈیموکریٹس اور کرسچن سوشل یونین کے ساتھ ساتھ انتہائی دائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں نے اس قانون کے خلاف ووٹ دیا ہے اس قانون کے لئے کل 639 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے 382 ووٹ اس قانون کے حق میں اور 234 اس کے خلاف ڈالے گئے اس طرح اب یہ قانون ایوان زیریں سے اکثریت رائے سے پاس ہوگیا ہے

اس نئے قانون کے تحت جرمنی میں مقیم غیر ملکی اب اپنے قیام کے پانچ سال بعد ہی جرمنی کی شہریت اپلائی کر سکیں گے ، پرانے قانون کے تحت یہ مدت 8 سال ہے ۔ جہاں ایک جانب قیام کی مدت 8 سال سے کم کرکے پانچ سال کی گئی ہے وہیں پر اس قانون کے مطابق جو لوگ بہتر انضمام اور جرمن زبان میں اعلیٰ مہارت کا مظاہرہ کریں گے، وہ پانچ کی بجائے صرف تین سال کے بعدہی شہریت کی درخواست دے سکیں گے ۔اس شق کا فائدہ ان لوگوں کو ہوگا جو ہائی کوالیفائیڈ ہیں یا پھر اپنی تعلیمی مہارت بہتر کر کے اپنے آپ کو اس کے قابل کر سکیں گے

اس کے علاوہ جو تبدیلی پاکستانیوں کے لئے ایک اچھی نوید لائی ہے وہ یہ ہے کہ اس قانون میں اب غیر ملکی دہری شہریت بھی رکھ سکیں گے ۔ جرمنی کے پرانے قانون کے تحت یہ سہولت صرف یورپی یونین کے شہریوں کے لئے تھی اب اس نئے قانون کے تحت تمام ممالک کے شہریوں کو یہ سہولت دے د ی جائے گی کہ وہ دہری شہریت رکھ سکیں گےاس کے علاوہ اس نئے قانون کے تحت اب ایسے ہزاروں ترک شہریوں کو جرمنی کی شہریت لینے میں مزید آسانیاں ہو جائیں گی جو 1950سے لیکر 1970تک جرمنی میں دوسری جنگ عظیم کے بعد مہمان ورکرز کے طور پر آئے تھے

جرمن حکام کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں کی بنا پر وہ دنیا بھر سے ہنر مند افراد کو جرمنی کھینچنے میں کامیاب ہو سکیں گے ۔ ان کا کہنا ہے کہ جرمنی کو ہنرمند تارکین وطن کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے جرمن شہریت حاصل کرنے کے قوانین کو دوسرے ممالک کی نسبت سخت قرار دیا جاتا ہے۔جس کی وجہ سے امریکہ کینیڈا ، برطانیہ و دیگر ممالک کے ہنر مند افراد جرمنی آنے میں عدم دلچسپی کا اظہار کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ جرمن حکومت شہریت اور ویزہ حاصل کرنے کے قوانین کو نرم بنانا چاہتی ہے تاکہ یہ ملک ہنرمند تارکین وطن کے لیے پرکشش بن سکے،

Advertisements
julia rana solicitors london

اس قانون میں جہاں ایک طرف آسانیاں پیدا کی گئیں ہیں تو دوسری جانب ایسے تمام لوگوں کے لئے جرمنی کی شہریت کا حصول مشکل بھی بنایا گیا ہے جومعاشی طور پر سسٹم پر بوجھ ہیں یا انتہا پسند رجحانات کے باعث جرمن معاشرے میں انضمام کے حوالے سے تگ و دو نہیں کرتے

Facebook Comments

محمود چوہدری
فری لانس صحافی ، کالم نگار ، ایک کتاب فوارہ کےنام سے مارکیٹ میں آچکی ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply