• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • سائفر کیس میں عمران خان کی ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد

سائفر کیس میں عمران خان کی ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد

سائفر کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کا جیل ٹرائل فوری روکنے کی عمران خان کی استدعا کو مسترد کردیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس پر جیل ٹرائل کے لئے قانونی پراسس پورا نا ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست پر سماعت کی۔

وکیل سکندر ذوالقرنین سلیم نے عدالت کے سامنے دلائل دیے کہ چار دسمبر کے ٹرائل کورٹ کے آرڈر کو چیلنج کیا گیا ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہی یہ آرڈر میں کیا کہہ رہے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت کا جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کدھر ہے؟

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کیوں نہیں پتہ جیل ٹرائل ہو رہا ہے۔

وکیل نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل ٹرائل کے پراسس نا ہونے کو چیلنج کر رکھا ہے۔ یہ حکومت کا کام ہے، جج کا نہیں کہ وہ کورٹ کے لیے جگہ کا انتخاب کرے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے کہا کہ یہ جج کا ہی اختیار ہے، جج ٹرائل کے لیے جیل کا انتخاب کر سکتا ہے مگر وہ اوپن کورٹ ہونی چاہیے۔

وکیل نے دلائل میں کہا کہ جج کے پاس جیل ٹرائل کی منظوری کا نوٹیفکیشن ہی نہیں تھا جب چار دسمبر کو آرڈر پاس کیا۔ جج نے آرڈر میں لکھا کہ نوٹیفکیشن جمع کرا دیا جائے۔

عدالت نے ایف آئی اے کو 20 دسمبر تک نوٹس جاری کر دیا۔ اس کے علاوہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی حکم امتناع کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کردیا گیا۔

عمران خان کے وکیل نے استدعاکی کہ عدالت آئندہ سماعت تک ٹرائل روک دے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ رپورٹ آ جائے پھر دیکھتے ہیں۔ سائفر ٹرائل فوری روکنے کی استدعا مسترد کردی گئی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

عدالت نے حکم امتناعی کی درخواست پر 20 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply