کرشمہ تن بدن، ناز و ادا دیکھ کر
حسن مغرور کا ہنگامہ برپا دیکھ کر
عشق بتاں میں دل ہار کے جو لوٹے
قرار پا گئے یہ جلوہ خدا دیکھ کر
انا کو عظمت ملی، شعور کو رفعت
حسن و جمال کا چراغ ہدیٰ دیکھ کر
مال و زر بے وقعت ہوئے لعل وگہر ہیچ
راحت قلب کو تیرے در کا گدا دیکھ کر
کیوں کہتا میں کسی سے تری باتیں
بہک گیا برگ گل کی صدا دیکھ کر
اختلاج قلب کے تصدق ہوا سو بار
دل کی ہرڈھرکن تجھ پر فدا دیکھ کر
یہ اٹھن یہ پھبن انوکھی ہے سب سے
بہک جاتا ہے دل، تم کو سدا دیکھ کر
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں