توہینِ خواب/ڈاکٹر راؤ کامران علی

کسی بھی انسان یا عقیدے کی توہین کیسے ہوتی ہے؟ میری عقل یا منطق میں اسکا جواب آتا ہے ،اسے وہ کہہ کر بلانا ،اس سے وہ منسوب کرنا جو وہ نہ ہو!
مثلاً اگر مجھے کوئی گیم آف تھرونز کا بد صورت بونا “ٹائریون لینیسٹر” کہہ کر بلائے تو یہ توہین ہوگی لیکن اگر کوئی مجھے اسکا خوبرو اور لمبا چوڑا بھائی “جیمی لینئسٹر” کہہ کر بلائے تو کیا یہ توہین نہیں ہوگی؟ یقیناْ ہوگی کیونکہ میں وہ نہیں ہوں۔ میں اپنی ذات میں ایک مکمل انسان ہوں بدصورت یا خوبرو لیکن میری پہچان کو مسخ کرنا میری توہین ہے۔ اب “خواہ” مجھے کوئی بھی کہے کہ وہ میرے “عشق” میں یہ فرق بھول گیا؛ تو میں پوچھوں گا کہ بھائی میرے عشق میں کتنی بار اپنی لینڈ کروزر راہ چلتے مجھ جیسے حلیے کے کسی بندے کو دے دی؛میرے عشق میں اپنا کوئی کپڑے کا برینڈڈ اسٹور کسی غریب کے نام لگوا دیا یا تمھارا عشق بس زبانی کلامی تک محدود  ہے ؟

یہی کلیہ مذاہب پر لاگو ہوتا ہے۔ آپ کسی بھی بنی یا پیغمبر کی ہمت یا شجاعت یا تلوار بازی کی تعریف کرسکتے ہیں لیکن کیا یہ انکی تعریف ہوگی اگر آپ کہیں کہ فلاں صحابی نے ہوا میں قلابازی لگاتے ہوئے مشین پسٹل نکال کر زمین پر پاؤں لگنے سے پہلے آٹھ کافر پھڑکا دئیے؟ آپ یہ کہہ سکتے  ہیں کہ فلاں نبی یا پیغمبر ذہین تھے اور صورتحال کا بہترین تجزیہ کرسکتے تھے؛ تو یہ عقل اور منطق کے عین مطابق ہوگا۔ تاہم اگر کوئی کہے کہ فلاں نبی نے کھانے کی چیز کی اس لئے تاکید فرمائی کہ اس سے شوگر کے مریضوں کا ہیمو گلوبن اے ون سی کنٹرول ہوجاتا تھا یا وہ نبی کارڈیک آؤٹ پٹ کا اندازہ کرکے سینہ چیر کر ہارٹ ٹرانسپلانٹ کر لیتے تھے تو یہ انکا ٹھٹھہ اور توہین ہوگی۔

توہین کے یہ معاملات آج کے نہیں ہیں لیکن یہ پہلے segregation کی وجہ سے چھپے ہوئے تھے کیونکہ ان محفلوں میں بہت ہی لو آئی کیو کے لوگ جاتے تھے جن کے سوالات کا لیول آپ دیکھتے ہوں گے کہ “پیر صاحب؛ باتھ روم جاتے ہوئے عورت کی چپل پہن کر جانے سے گناہ تو نہیں ہوگا؟” اور جواب میں پیر صاحب کی گل افشانیاں یو ٹیوب پر سن کر سر دھننے لگتے ہیں۔ لیکن پہلے “گونگے دی رمز نوں گونگا ہی جانے” تھا ااب سوشل میڈیا کی وجہ سے یہ نمونے اور فضولیات ایک نارمل سوجھ بوجھ رکھنے والا مسلمان بھی دیکھتا ہے جو اپنے بچوں سے ایسے فضول سوالات کی توقع نہیں کرتا ہے تو وہ سوچتا ہے کہ یہ تعریف ہے مذہب کی اور پیغمبروں کی یا پھر انکی توہین کرکے اپنا الو سیدھا کیا جارہا ہے؟

خوابوں کو کسی بھی بات کی توجیہہ بنا لینا کیسے عملی اور عقلی طور پر قابل قبول ہوگا؟ دس ریپ اور بیس قتل کے بعد قاتل کٹہرے میں آکر کہے کہ مجھے خواب میں فلاں ہستی نے آکر یہ حکم دیا تو جج کیا کرے گا؟ خواب کو مان کر چھوڑ دے گا یا “توہین خواب” کر ے گا؟ کوئی بھی جرنیل ملک پر قبضہ کرلے اور کسی صحافی کو خواب آئے کہ یہ قابض جرنیل ملک کے لئے بہتر ہے تو کیا اس جرنیل پر غداری کا مقدمہ ہوگا؟ بچہ صبح اٹھ کر سستی کے مارے اسکول نہ جانا چاہے اور بتائے کہ خواب میں نیک ہستی نے منع کیا تو کیا ہوگا؟

Advertisements
julia rana solicitors

مان لیا کہ شیطان کسی نیک ہستی کا روپ نہیں دھار سکتا لیکن جب انسان خود ہی شیطان ہو تو کیا ہوگا؟ اکثر اسٹوڈنٹ لائف میں جھگڑے ہوتے ہیں لیکن کبھی گھر والوں کو پتا نہیں چلتا؟ کیوں ؟ کچہری جاؤ تو گھر کی رجسٹری لیکر مومنین پھر رہے ہوتے ہیں۔ دو تین ہزار لیکر ضمانت بھی کروا دیتے اور جھوٹی قسم بھی کھا دیتے  ہیں ،جھوٹی گواہی بھی دے دیتے ہیں ؛ کبھی خواب کے سین کی ضرورت نہیں پڑی ورنہ پانچ دس ہزار لیکر ایسے خواب سناتے کہ جج صاحب روتے ہوئے چیمبر میں ہی سجدہ ریز ہوجاتے! مجرم پھولوں میں لدا باعزت بری ہوکر نکلتا!

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply