ایکس کے چاہنے والوں نے ایپ سے منہ کیوں موڑ لیا؟

ایلون مسک کی ملکیت میں جانے کے ایک سال بعد اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم(ایکس) کی مالیت 50 فیصد سے بھی زیادہ گھٹ گئی ہے۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں 44 ارب ڈالرز میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر (جس کا نام اب ایکس رکھ دیا گیا ہے) کو خریدا تھا۔اس وقت ایکس کے ایک حصص کی قیمت 45 ڈالر ہے اور مجموعی مالیت 19 ارب ڈالرز ہے۔ ایلون مسک نے ٹوئٹر کے زیادہ تر ملازمین کو نکال دیا ہے جبکہ کمپنی کا نام بھی تبدیل کرکے ایکس رکھ دیا۔ اسی طرح ایلون مسک کی ملکیت میں جانے کے بعد سے ایکس کو مالی مشکلات کا سامنا ہے اور اس کی اشتہاری آمدنی میں 50 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔

اس کمپنی نے اربوں ڈالرز کا قرضہ بھی ادا کرنا ہے جبکہ سبسکرپشن پروگرامز اور دیگر ذرائع سے آمدنی میں اضافے کی کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔اب تک ایکس کے ایک فیصد سے بھی کم صارفین نے سبسکرپشن پروگرام میں شمولیت اختیار کی ہے۔

دسمبر 2022 میں ایلون مسک نے کہا تھا کہ 2023 میں حالات کافی حد تک بہتر ہو جائیں گے، مگر اب تک ایسا نہیں ہوسکا۔

Advertisements
julia rana solicitors

ایلون مسک ایکس کو سپر ایپ میں تبدیل کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں جس سے انہیں توقع ہے کہ کمپنی کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، مگر ایسا کب تک ہوگا، ابھی یہ کہنا مشکل ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply