غزہ میں صحافتی سچائی کا قتل/قادر خان یوسفزئی

فلسطین کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لئے دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ اس مذمت کا واحد مقصد اسرائیل کی جانب سے حماس کے حملوں کا انتقام معصوم اور نہتے شہریوں ، بچوں اور عورتوں سے لینا ہے ، جنگ کا مطلب تو یہی ہوتا ہے کہ فوج کا مقابلہ فوج سے کریں ، لیکن خود کو دنیا کا بہترین سیکورٹی سسٹم کا حامل قرار دینے والا ملک جب سرپرائز حملوں میں حواس باختہ ہوگیا تو اپنی سبکی و ناکامی کو انتقام میں بدل دیا اور ہزاروں فلسطینیوں کی جانیں لے لیں اور ہر وہ غیر انسانی سلوک اختیار کیا جو انسانیت کے نام پر شرمناک ہے ،اس پر فسطائیت کا یہ عالم کہ اسرائیل اپنے اس حملوں کو دفاع میں جائز اقدام سمجھتا ہے اور امریکہ ، برطانیہ سمیت اسرائیل حمایت یافتہ مغربی ممالک اس کی توثیق کرکے اسے قتل عام کی اجازت دیتے ہیں ۔ امریکہ نے جس طرح سلامتی کونسل میں دو بار جنگ بندی کی قرار داد ویٹو کی وہ مسلم دنیا کے لئے طاقت کا ایک واضح پیغام تھااظہار یکجہتی اور اتحاد کے ایک طاقتور مظاہرے میں، الجزائر کے 30سے زائد اخبارات مظلوم فلسطینیوں کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کی آواز اٹھانے کے لیے اکٹھے ہوئے۔

الجزائر کے اخبارات نے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ منفرد انداز میں یکجہتی کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ مغربی پریس کے دوغلے پن کے خلاف احتجاج کیا۔ الجزائر کے تقریبا تیس سے زائد اخبارات نے ایک تصویر اور الفاظ کے ساتھ تیار کردہ سرخی ’ غزہ میں میڈیا سچائی کا قاتل‘ کو جلی الفاظ میں شائع کرکے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اخبار مالکان کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد یہ پیغام دینا ہے کہ ہم غزہ کی پٹی میں ہونے والے اسرائیلی جرائم پر یک آواز ہیں اور ہم مغربی میڈیا کے حقائق کو چھپانے اور اسرائیل کی حمایت میں جھوٹے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔

صحافتی یکجہتی کا یہ شاندار عمل ایک واضح پیغام دیتا ہے کہ الجزائر کے عوام اسرائیلی جرائم کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں جاری بحران کی کوریج میں مغربی میڈیا کے مبینہ دوغلے پن کی مذمت کرتے ہیں۔ اخبارات نے، ہر ایک کے ساتھ اپنی منفرد آواز اور قارئین کے ساتھ، یکجہتی کے بے مثال مظاہرہ میں اپنا منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا۔ یہ خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال کی عجلت اور سنگینی کا ثبوت ہے، جس سے ان اشاعتوں کو اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھنے اور ایک مشترکہ مقصد کے لیے متحد ہونے پر آمادہ کیا ۔

الجزائر کے اخبارات نے تاریخی طور پر معلومات کو پھیلانے، اسباب کی حمایت کرنے اور انصاف کی وکالت کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ مشترکہ کوشش سچائی، انصاف اور انسانی حقوق کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے اخبارات کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ پریس کے اثر و رسوخ کو ایک منصفانہ اور عظیم مقصد اور قلم کی طاقت کا بھرپور استعمال کیا۔ اخبارات کا متحدہ محاذ محض علامت پرستی سے بہت آگے تک پھیلا ہوا ہے۔ ان کا یکجہتی کا اجتماعی اعلان فلسطینیوں کی جاری حالت زار کے خلاف ایک زبردست بیان ہے۔ کئی دہائیوں سے فلسطینی عوام نے ناقابل تصور مشکلات کا سامنا کیا ہے، بہت سے لوگ قبضے کے تحت زندگی گزار رہے ہیں، بے گھر ہونے کا سامنا کر رہے ہیں، اور روزانہ کی بنیاد پر تشدد اور نقصان کا سامنا کر رہے ہیں۔ اخبارات فلسطینی عوام کے مصائب پر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں، اور تشدد کے دور کو ختم کرنے کا ان کا مطالبہ الجزائر کے وسیع تر جذبات کا عکاس ہے۔

مزید برآں، الجزائر کے اخبارات اس بات کی مذمت کر رہے ہیں، جسے وہ مغربی میڈیا کی طرف سے اسرائیل فلسطین تنازع کی کوریج میں غیر جانبداری کی کمی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ وہ مغربی ذرائع ابلاغ پر تعصب اور زمینی صورتحال کی درست نمائندگی کرنے میں ناکام ہونے کا الزام  لگاتے ہیں۔ یہ سمجھا جانے والا تعصب ہے کہ مغربی میڈیا اپنی دلیل میں، عوامی تاثر کو بگاڑتا ہے، غلط فہمیوں کو ہوا دیتا ہے، اور بالآخر فلسطینی عوام کے مصائب کو طول دیتا ہے۔

الجزائر کے اخبارات کا خیال ہے کہ صحافت کی جڑیں سچ اور انصاف کی تلاش میں ہونی چاہئیں۔ ایک ایسی دنیا میں جہاں معلومات تیزی سے اور آزادانہ طور پر بہتی ہیں، میڈیا رائے عامہ کو تشکیل دینے اور عالمی واقعات کو متاثر کرنے میں بے پناہ طاقت رکھتا ہے۔ لہٰذا اخبارات ذمہ دارانہ صحافت کا مطالبہ کرتے ہیں جو سچائی سے پردہ اٹھانے، مظلوموں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر روشنی ڈالنے اور دیرپا امن اور انصاف کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

الجزائر کے اخبارات کا اجتماعی پیغام عمل کی دعوت ہے، جس میں بین الاقوامی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں جاری بحران کو انصاف اور ہمدردی کے ساتھ حل کرے۔ یہ درست، غیرجانبدارانہ رپورٹنگ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ جغرافیائی سیاسی تحفظات سے سچائی کو چھپایا نہ جائے۔ اخبارات تمام افراد، ذرائع ابلاغ اور اقوام کو تشدد کی مذمت اور اسرائیل فلسطین تنازع کے پرامن حل کی وکالت کرنے کے لیے متحد ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

الجزائر کے ان اخبارات کی طرف سے مظاہرہ کیا گیا اتحاد اس کردار کی ایک طاقتور یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے جو میڈیا مظلوموں کی حمایت اور طاقتوروں کا احتساب کرنے میں ادا کر سکتا ہے۔ یہ نہ صرف صحافت کے پیشے سے تعلق رکھنے والوں کے لیے بلکہ انصاف اور ہمدردی کے بنیادی اصولوں پر یقین رکھنے والوں کے لیے ایک عمل کا مطالبہ ہے۔ تنازعات اور تقسیم سے دوچار دنیا میں، یکجہتی کا یہ عمل امید کی کرن ہے، جو ہمیں یاد دلاتا ہی کہ اتحاد واقعی تبدیلی کی طاقت ہو سکتا ہے، اور یہ کہ سچائی کی طاقت سرحدوں، سیاست اور ثقافتوں سے بالاتر ہو سکتی ہے۔

Facebook Comments

قادر خان یوسفزئی
Associate Magazine Editor, Columnist, Analyst, Jahan-e-Pakistan Former Columnist and Analyst of Daily Jang, Daily Express, Nawa-e-Waqt, Nai Baat and others. UN Gold medalist IPC Peace Award 2018 United Nations Agahi Awards 2021 Winner Journalist of the year 2021 reporting on Media Ethics

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply