پاکستان کی اقتصادی خوشحالی/ڈاکٹر رحمت عزیز خان

پاکستان کا چین کے ساتھ حالیہ معاہدہ کاروبار کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے دورہ چین کے دوران چین کے ساتھ ایک معاہد کیا ہے۔ نگران وزیر اعظم کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان 20 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں، جس میں پیٹرولیم کے شعبے میں 1.5 بلین ڈالر کی قابل ذکر سرمایہ کاری، ML-1 منصوبے، اور تزویراتی طور پر اہم گوادر بندرگاہ کی تیز رفتار ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

موجودہ وقت میں پاکستان کو مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی ہے، اور یہ غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کی ترقی اور ملک کی اقتصادی بحالی کے لیے امید کی کرن ثابت ہوگی۔ ان معاہدوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے لے کر معاشی سرگرمیوں میں توسیع، ملکی معیشت کے منظر نامے کو تبدیل کرنے تک کے دور رس اور ٹھوس نتائج کا وعدہ کیا گیا ہے۔

اس شراکت داری کے سب سے قابل ذکر پہلوؤں میں سے ایک چینی کمپنی کی طرف سے پاکستان کے پیٹرولیم سیکٹر میں 1.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری شامل ہے۔ یہ انفیوژن بنیادی طور پر مہنگے درآمدی ایندھن کا متبادل فراہم کرکے ملک پر ایک تبدیلی کا اثر ڈالنے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس سرمایہ کاری سے نہ صرف خود انحصاری میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک کی توانائی کی سلامتی کو بھی نمایاں طور پر تقویت ملے گی۔ ریفائنری کی کل پیداواری صلاحیت 2.5 ملین میٹرک ٹن سے بڑھ کر 16 ملین میٹرک ٹن تک پہنچنے کے لیے تیار ہے، جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی پیداوار 6 ملین میٹرک ٹن سے بڑھ کر 20 ملین میٹرک ٹن ہو جائے گی۔

مزید برآں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے دورے میں یونائیٹڈ انرجی گروپ آف چائنہ اور پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے درمیان مفاہمت کی ایک اہم تقریب بھی شامل تھی۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کا ثبوت ہے اور باہمی ترقی کے لیے ان کے عزم کو واضح کرتا ہے۔

ML-1 منصوبہ، چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کا ایک اور اہم جزو ہے، یہ منصوبہ کراچی سے پشاور تک پھیلے ہوئے ریلوے نظام کو جدید بنانے کے لیے تیار ہے۔ 6.07 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ، یہ منصوبہ نہ صرف نقل و حمل کی کارکردگی میں اضافہ کرے گا بلکہ خطے میں تجارت اور رابطوں کو بھی فروغ دے گا۔ یہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون کے وسیع دائرہ کار کی طرف واضح اشارہ ہے۔

CPEC کے فریم ورک کے اندر، مختلف دیگر شعبوں نے بھی اہمیت حاصل کی ہے۔ ان میں تجارت، مواصلات، خوراک کی حفاظت اور تحقیق، میڈیا کا تبادلہ، خلائی تعاون، پائیدار شہری ترقی، موسمیاتی تبدیلی، اور ویکسین کی تیاری شامل ہیں۔ تعاون کے یہ متنوع شعبے ایک کثیر جہتی شراکت داری کی نشاندہی کرتے ہیں جو روایتی اقتصادی تعلقات سے بالاتر ہونگے۔

پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں میں سے ایک معاہدہ چینی کمپنی نے پاک چین دو طرفہ سرمایہ کاری اور تجارت میں توسیع کے معاہدے کے تحت پاکستان سے لال مرچ اور گوشت سمیت متعدد مصنوعات درآمد کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس سے نہ صرف پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے نئی منڈیاں کھلیں گی بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات بھی مضبوط ہونگے۔

اپنے حالیہ دورے کے دوران نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اپنے چینی ہم منصب سے بات چیت کی ہے اور دونوں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ان مذاکرات کا ایک اہم نتیجہ چینی کاروباری اداروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کے لیے پاکستان اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے قیام کا فیصلہ تھا اور ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کے آسان عمل کو یقینی بنانے اور غیر ملکی کاروباروں کے لیے خوش آئند اور پرامن ماحول فراہم کرنا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

خلاصہ کلام یہ ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان حالیہ معاہدوں اور تعاون سے پاکستان کی اقتصادی خوشحالی کے سفر میں ایک تبدیلی کے مرحلے کی نشاندہی ہوتی ہے۔ پٹرولیم کے شعبے میں سرمایہ کاری، ML-1 منصوبہ اور گوادر بندرگاہ کی ترقی مثبت اور دور رس تبدیلی لانے کے لیے تیار ہے۔ اس کے نتیجے میں ہونے والی معاشی نمو، ملازمتوں کے مواقع اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے نہ صرف پاکستانی عوام کو فائدہ پہنچے گا بلکہ عالمی اقتصادی اسٹیج پر پاکستانی قوم کا موقف بھی بڑھے گا۔ یہ شراکت داری پاکستان کے لیے ایک روشن، زیادہ خوشحال مستقبل کا آغاز ثابت ہوگا۔

Facebook Comments

ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی
*رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق چترال خیبرپختونخوا سے ہے، اردو، کھوار اور انگریزی میں لکھتے ہیں۔ آپ کا اردو ناول ''کافرستان''، اردو سفرنامہ ''ہندوکش سے ہمالیہ تک''، افسانہ ''تلاش'' خودنوشت سوانح عمری ''چترال کہانی''، پھوپھوکان اقبال (بچوں کا اقبال) اور فکر اقبال (کھوار) شمالی پاکستان کے اردو منظر نامے میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں، کھوار ویکیپیڈیا کے بانی اور منتظم ہیں، آپ پاکستانی اخبارارت، رسائل و جرائد میں حالات حاضرہ، ادب، ثقافت، اقبالیات، قانون، جرائم، انسانی حقوق، نقد و تبصرہ اور بچوں کے ادب پر پر تواتر سے لکھ رہے ہیں، آپ کی شاندار خدمات کے اعتراف میں آپ کو بے شمار ملکی و بین الاقوامی اعزازات، ورلڈ ریکارڈ سرٹیفیکیٹس، طلائی تمغوں اور اسناد سے نوازا جا چکا ہے۔ کھوار زبان سمیت پاکستان کی چالیس سے زائد زبانوں کے لیے ہفت پلیٹ فارمی کلیدی تختیوں کا کیبورڈ سافٹویئر بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ آپ کی کھوار زبان میں شاعری کا اردو، انگریزی اور گوجری زبان میں تراجم کیے گئے ہیں، اس واٹس ایپ نمبر 03365114595 اور rachitrali@gmail.com پر ان سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply