• صفحہ اول
  • /
  • مشق سخن
  • /
  • سپیشل سٹوڈنٹ اور ٹک ٹاک سٹار محمد نفیس کی کامیاب کہانی/عمیر خان آباد

سپیشل سٹوڈنٹ اور ٹک ٹاک سٹار محمد نفیس کی کامیاب کہانی/عمیر خان آباد

انسان   قدرت کا عظیم شاہکار ہیں۔ اس نے زندگی کے ہر میدان میں بڑے کارنامے سر انجام دیے، جو اس کے اشرف المخلوقات ہونے پر دلالت کرتے ہیں۔

کارناموں کی انجام دہی میں خصوصی افراد نے بھی اپنی معذوری کو بلائے طاق رکھتے ہوئے نمایاں کارنامے سر انجام دیے۔

انہی خصوصی افراد میں مانسہرہ کے شہری محمد نفیس بھی ہیں جو زندگی میں کامیابی کے ساتھ محو سفر ہیں۔

سپیشل پرسن محمد نفیس ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ ففتھ سمسٹر کے طالب علم ہیں۔ وہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ (ٹک ٹاکر اور وی لاگر) ہیں۔ ان کی کچھ ویڈیوز ملین ویوز حاصل کر چکی ہیں۔

محمد نفیس نے مانسہرہ سے میٹرک کیا اور ایبٹ آباد سے ایف ایس سی کی۔

نفیس کی ڈیلی روٹین میں صبح سب سے پہلے یونیورسٹی جانا، واپس گھر جا کے گھریلو کام کرنا، دکان سے سودا سلف لانا، نماز پڑھنا وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دوستوں کے ساتھ سفر ، اچھی اور نئی جگہوں پہ جانے کا بھی شوق رکھتے ہیں۔

زندگی مشکلات سے عبارت ہے، امتحان ہر کسی کو درپیش ہوتے ہیں؛ کچھ لوگ جواں مردی کے ساتھ اس کا سامنا کرتے ہیں اور کچھ اپنا رخ تبدیل کر دیتے ہیں۔

نفیس بجائے کسی کے رحم و کرم پہ رہنے کے خود کو خدمت کیلئے رضاکارانہ طور پہ پیش کر رہے ہیں۔

نفیس نے بتایا کہ سوشیالوجی ان کا سبجیکٹ ہے، وہ مستقبل میں سوشل ایکٹیوسٹ بننا چاہتے ہیں، سپشل پرسن کیلئے کام کرنا اور انہیں ایمپاور (خود مختار) بنانا چاہتے ہیں، تاکہ وہ بھی لوگوں کو کچھ بن کے دکھائیں، کہ سپیشل پرسنز بھی کسی سے کم نہیں اور وہ بہت کچھ کر سکتے ہیں۔

معاشرے میں سپیشل پرسنز کے ساتھ لوگوں کے رویے پہ نفیس کا کہنا ہے کہ اچھے لوگ سپورٹ کرتے ہیں، خود اچھا سلوک کرتے ہیں اور دوسروں کو برے رویے سے منع کرتے ہیں۔

کچھ لوگ افراد باہم معذوری پہ طنز یا غلط کمنٹ کرتے ہیں، ہر جگہ اچھے برے لوگ ہوتے ہیں، انہیں دونوں طرح کے لوگ ملیں ہیں، برے کم ہی ملے زیادہ تر اچھے لوگ ملے۔

زندگی میں درپیش مسائل کے بارے نفیس نے بتایا کہ زندگی میں انسان کیلئے بہت سی مشکلات ہوتی ہیں، میرے لئے لوکل ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا مشکل ہوتا ہے۔

پبلک ٹرانسپورٹ میں کہیں آنے جانے میں مجھے بہت سی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ جس گاڑی کو روکتا ہوں وہ مجھے دیکھے بغیر ہی چلی جاتی ہے، پھر بہت انتظار کے بعد گاڑی ملتی ہے۔

جہاں ان تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں خصوصی افراد کیلئے مختلف ٹرانسپورٹ میں خصوصی سہولیات بھی موجود ہوتی ہیں۔

سپیشل پرسنز کے موٹیو یشن کیلئے انہوں نے کہا کہ سپیشل پرسنز کیلئے میرا یہ پیغام ہے کہ وہ اپنی کمزوری کو طاقت بنائیں، اپنے اندر ٹیلنٹ اور ہنر پیدا کریں اور معاشرے میں لوگوں کو کچھ بن کے دکھائیں۔

وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے سپیشل پرسنز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہزارہ یونیورسٹی میں تمام سپیشل سٹوڈنٹس کیلئے ٹیوشن فیس، ٹرانسپورٹ فیس، ہاسٹل فیس سب مفت ہے۔

یونیورسٹی میں سپیشل سٹوڈنٹس کو کسی بھی قسم کا مسئلہ ہو تو وہ ترجیحی بنیادوں پہ حل کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر محسن  کے مطابق ماضی قریب میں ایچ ای سی کی طرف سے یونیورسٹیز کو ایک لیٹر موصول ہوا، جس میں ایک ایکسس ایبیلیٹی کمیٹی بنانے کا کہا گیا۔ دو لوگ اس کمیٹی کے ممبر ہونگے، یہ کمیٹی وقتاً  فوقتاً اپنی سفارشات پیش کرے گی  کہ کس طرح انتظامیہ سپیشل سٹوڈنٹس کو سہولیات فراہم کر سکتی ہے۔

یوں تو پتھر کی بھی تقدیر بدلی جا سکتی ہے، شرط یہ ہے کہ اسے پورے دھیان سے تراشا جائے، سپیشل پرسنز کچھ سپیشل کر سکتے ہیں، انہیں توجہ، موقع اور راہنمائی کی ضرورت ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

نفیس نے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں اچھے اور سپورٹنگ والدین، ٹیچرز اور دوست ملے ہیں۔ وہ ملک وقوم کیلئے اپنی خدمات پیش کریں گے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply