چین کے دارالحکومت بیجنگ میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد 33 ہوگئی ہے۔
حکام کے مطابق ملک کے شمالی علاقوں میں اب بھی خطرناک بارشوں کا خدشہ موجود ہے۔حالیہ ہفتوں میں بیجنگ میں ہونے والی شدید بارشوں سے نشیبی علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں جس سے انفرا اسٹرکچر کو بری طرح نقصان پہنچا ہے جب کہ شہر کے بیشتر علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے بعض رہائشی عمارتوں کے گرنے کی بھی اطلاعات ہیں، شدید بارشوں کے دنوں میں بیجنگ کے مغربی پہاڑیوں کی طرف نواحی علاقوں کو زیادہ نقصان ہوا ہے جس کے نتیجے میں 59 ہزار مکانات تباہ ہوگئے ہیں اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ 15 ہزار ایکڑ زرعی اراضی سیلاب میں ڈوبی ہوئی ہے۔
میئر بیجنگ کا کہنا ہےکہ بارش اور سیلاب کی وجہ سے کئی سڑکیں تباہ ہوگئیں اور 100 سے زائد فلائی اوورز کو نقصان پہنچا ہے۔
چین کی وزارت ایمرجنسی مینجمنٹ کے مطابق گزشتہ ماہ قدرتی آفات کے باعث 147 اموات یا لاپتا ہوئے تھے جن میں 142 سیلاب یا دیگر آفات کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہےکہ حالیہ بارش 2012 میں ہونے والی بارشوں کی طرح خطرناک تھی جس نے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا اور اُن بارشوں میں 80 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں