• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • انتہاپسند ہندو ؤں کی صحافیوں کو پیشہ ورانہ فرائض سے روکنے کی کوششیں

انتہاپسند ہندو ؤں کی صحافیوں کو پیشہ ورانہ فرائض سے روکنے کی کوششیں

بھارت میں انتہا پسند ہندو صحافیوں کو بھی پیشہ ورانہ فرائض سے روکنے لگے۔

ہریانہ فسادات کی کوریج کے دوران ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارندوں نے صحافی کو کام کرنے سے روک دیا، اس کے علاوہ دھمکیاں دیں اور مذہب بھی پوچھتے رہے۔

بجرنگ دل کے کارندوں نے کیمرامین کو زبر دستی کیمرا بند کرکے جانے کے لیے ہرا ساں کیا گیا، اس اقدام کی صحافیوں کی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کی جانب سے شدید مذمت کی گئی۔

دوسری جانب منی پور میں فسادات کا سلسلہ جاری ہے، میتی برادری کے3 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ متعددگھروں کو آگ لگادی گئی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہجوم نے ضلع بشنوپور میں سکیورٹی فورسزکی پوسٹوں پرحملہ کیا جس میں گولہ بارودسمیت کئی ہتھیارلوٹ لیے، ہجوم نے منی پور رائفلز کی بٹالین سے اسلحہ اورگولہ بارود چھیننےکی کوشش کی۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ منی پور میں حالات پھرسے بے قابو ہوگئے ہیں، اسلحہ اورگولہ بارود لوٹ لیاگیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

واضح رہے کہ بھارتی ریاست منی پور 3مئی سے فسادات کی لپیٹ میں ہے جس میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں اب تک 180 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply