برسات سے ڈر لگتا ہے/شہزاد ملک

چند دن پہلے آنے والی آندھی کے پہلے جھکڑ سے آنکھوں میں گرد ڈلوا کر بھاگ جانے والی بجلی دو سے تین دن تک ملک کے مختلف شہروں کے مختلف علاقوں میں بحال ہو بھی گئی ہے تو وقفے وقفے سے آنا جا لگا ہوا ہے آندھی بارش کے ساتھ بجلی کا غائب ہونا کوئی نئی بات نہیں ،ہمارے سسٹم میں بجلی کی تاریں اور ٹرانسفارمر اتنے کمزور ہیں کہ تھوڑی سی تیز ہوا اور بارش کے چند چھینٹے بھی برداشت نہیں کر سکتے تھے لیکن واپڈا کے مقامی دفاتر میں شکایت درج کرانے کے تھوڑی دیر بعد ہی ادھر سے لائن مین اپنے ساز و سامان سمیت خرابی دور کرنے کے لئے نکل پڑتے تھے نقص معمولی ہوتا تو ایک آدھ گھنٹے بعد بجلی کی رو بحال ہوجاتی تھی اگر خرابی زیادہ ہوتی تو چار پانچ گھنٹے لگ جاتے اس دوران فون بند نہیں رکھتے تھے بلکہ متاثرہ شہریوں کو صورت حال سے باخبر رکھنے کے لئے ٹیلی فون پر موجود رہتے تھے گذشتہ تیس بتیس سال سے ڈیفنس کے رہائشی ہونے کے دوران ہمارا یہی تجربہ رہا ہے

لیکن  اس بار تو یہ انوکھی بات ہی ہوئی کہ جیسے ہی تیز آندھی کا پہلا جھونکا آیا تو بجلی چلی گئی ایک گھنٹے بعد آئی اس کے بعد بارش شروع ہوئی تو ایک دھماکے کے ساتھ بجلی پھر چلی گئی ساتھ ہی لوگوں نے لیسکو کے دفتر میں شکایت درج کرادی ،موسم چونکہ ٹھنڈا ہوگیا تھا ،یو پی ایس پر پنکھے چلنے سے گرمی کا احساس نہ ہوا ہمیں یقین تھا کہ اگر ٹرانسفارمر میں خرابی ہوئی تو جونہی بارش تھمے گی لیسکو کی ٹیم آکر خرابی دور کردے گی زیادہ سے  زیادہ چار گھنٹے لگ جائیں گے، آندھی بھی طوفانی تھی اور بارش بھی موسلادھار دھار برسی طوفان باد و باراں رکا تو لوگ منتظر رہے کہ واپڈا والے بجلی کی بحالی کا کام شروع کردیں گے چونکہ یو پی ایس چل رہے تھے اس لئے بے فکر ہوکر سو گئے آنکھ تب کھلی جب یو پی ایس بند ہوکر لائٹ اور پنکھے بند ہوچکے تھے اور پسینے چھوٹ رہے تھے کمروں کے باہر موسم ٹھنڈا تھا مگر ہوا بند ہوچکی تھی تمام کھڑکیاں دروازے کھول کر بھی گھروں کے اندر گرمی اتنی تھی کہ سویا نہیں جا سکتا تھا، گھبرا کر باہر نکلے تو سب لوگ باہر نکل چکے تھے اور ایک گروپ لیسکو کے دفتر پہنچ چکا تھا وہاں بتایا گیا کہ ہمارے پاس ایک ہی لائن مین ہے جو باری باری سب جگہ جارہا ہے آپ کی باری آئے گی تو ادھر آئے گا یہ بہت حیران کن بات تھی اس دفتر میں متعدد لائن مین اور پورا عملہ ہر وقت موجود رہتا ہے اور شکایت پر فوراً عمل شروع ہوجاتا تھا اور اب وہ کہہ رہے تھے کہ نہ تو لائن مین ہے نہ ہی کرین اور دوسرا سامان ،یہ ایک انہونی بات تھی وہاں کوئی بات ہی نہیں سن رہا تھا ساری رات اندر باہر ہوتے ہوئے گزری ۔

صبح ہوئی سورج نکلا ہوا بند تھی تو حبس نے سانس لینا دوبھر کردیا یو پی ایس بند ہونے سے موبائل فون کی بیٹری بھی ختم ہوگئی پی ٹی سی ایل  کی لینڈ لائن بھی نیٹ کے ساتھ کنیکٹ ہونے کی وجہ سے وہ فون بھی بند تھا بہر حال سارا دن اسی بے چینی اور گھبراہٹ میں گذرا دوسری رات بھی سر پر کھڑی تھی اور لیسکو والے ٹس سے مس نہیں ہورہے تھے آخر کار لوگ بڑی تعداد میں لیسکو آفس میں جمع ہوگئے عملے نے گھبرا کر کہیں فون کئے اور کچھ دیر بعد لائن مین آیا پھر گھنٹہ بھر انتظار کے بعد کرین پہنچی اور ٹرانسفارمر کی مرمت شروع ہوئی خدا خدا کرکے گیارہ بجے بجلی بحال ہوئی

اگلے دن ہر طرف سے یہی سننے کو مل رہا تھا کہ گھنٹوں نہیں دنوں کے حساب سے ہر علاقے میں بجلی بند رہی حتی کہ عید کے روز بھی اسلام آباد کے کئی علاقوں میں بجلی نہیں تھی اور لیسکو کے عملے نے اپنے فون بھی بند رکھے اور ذاتی طور پر دفاتر میں جا کر شکایت کرنے والوں سے کوئی تعاون نہیں کیا الٹا بدتمیزی پر اتر آتے تھے یہ بہت غیر معمولی بات ہے تو متعلقہ حکام کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اگر ایک دو مقامات پر ایسا ہوتا تو قابل غور نہیں تھا لیکن اگر ہر جگہ سے یہی اطلاعات مل رہی ہیں تو یہ سوچنے کی بات ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آج پھر وہی صورت حال درپیش ہے رات کے جانے کون سے پہر آندھی چلی تین بجے کی بجلی بند ہے اور اس بار مشکل یہ ہے کہ بائی باس سرجری کے بعد میرے بھائی صاحب بھی گھر پر ٹھہرے ہوئے ہیں اس بار میٹر ہی جل گیا ہے جانے کب تک بجلی سے محرومی رہے گی۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply