• صفحہ اول
  • /
  • اختصاریئے
  • /
  • “ڈاکٹر حسن منظر صاحب”ایک اور گفتگو، نشست و مکالمہ/جمع و ترتیب : مسلم انصاری

“ڈاکٹر حسن منظر صاحب”ایک اور گفتگو، نشست و مکالمہ/جمع و ترتیب : مسلم انصاری

شرکاء : احمد بلال، ثریا صدیق، مسلم انصاری

 

 

 

 

پہلا حصّہ پڑھنے کے لیے لنک  کھولیے

آپ کا پچھلی نشست میں جو سوال تھا : آیا ایسا ادیب جسے لوگوں سے ملنا پسند نہیں بوجہ ان امور کے کہ ملنے والا فرد اِن کے برابر کا یا ادبی نہیں ہے! اس حوالے سے  مجھے ایک شعر یاد ہے آپ اسے محفوظ کرلیں
ملیے اس شخص سے جو آدم ہووے
ناز اس کو کمال پر بہت کم ہووے
ہو گرم سخن تو گرد آوے یک خلق
خاموش رہے تو ایک عالم ہووے
(میر تقی میر : کلیات میر جلد دوم)

تھیسس  کے حوالے سے جو بچے بچیاں مجھے میسج کرتے ہیں میں انہیں اپنے  تئیں پوری کوشش کے ساتھ مواد فراہم کرتا رہا ہوں مگر پھر بھی میرے حوالے سے وہ بہت کچھ ایسا جمع کردیتے ہیں جس کا مجھے ہی علم نہیں رہا ہے، جیسے ایک مقالہ میرے پاس موجود ہے جس میں میرے حوالے سے پچپن میں پیڑوں پر چڑھنا، گلی ڈنڈا کھیلنا اور پتنگ بازی کو منسوب کیا گیا ہے اور پسندیدہ مشغلہ لکھا گیا ہے اب اس سے میرا کیا کام؟ اسی طرح میری پہلی تنخواہ تھیسس میں 4000 روپے لکھی گئی ہے اُس زمانے کے اعتبار سے میری پہلی تنخواہ کا چار ہزار ہونا یعنی آج کے 40.00000 چالیس لاکھ بن جائیں (مسکراتے ہوئے)
(ڈاکٹر حسن منظر صاحب کی عمر ماشاءاللہ 80 برس سے زیادہ ہے اللہ کریم صحت و عافیت کے ہمراہ رکھیں آمین)

چارلی چپلن کے حوالے سے میرا کام جو بہت مقبول بھی ہوا اور پسند کیا گیا میں نے اسے بعد میں پھاڑ دیا تھا دراصل چارلی چپلن پر پوری کتاب موجود ہے اس کتاب کے مطالعے کے بعد جو باتیں ذہن میں آئیں تھیں یا رہ گئی تھیں میں نے وہ لکھی تھیں۔
جو افسانے، مضامین وغیرہ میرے پروگرام پر فٹ نہیں آتے انہیں میں ختم کردیتا ہوں۔

اسر ا ئیل یہ تین باتیں کسی بھی صورت قبول و تسلیم نہیں کرتا ہے

1 -کہ انہوں نے 60 یا 70 ہزار یہودی قتل کئے

2- اس کے پاس ایٹمی ہتھيار ہیں

3- کہ انہیں کہا جائے جہاں سے آئے ہو وہیں واپس چلے جاؤ

(اس حوالے سے حسن منظر کا ایک مضمون بنام : “انسانیت کا تابوت” بھی مطالعہ کیا جا سکتا ہے)

امر شاہد (بک کارنر جہلم) سے اپنی کتاب کی اشاعت کے حوالے سے یہ معاہدہ طے پایا کہ وہ مجھے ہر کتاب کی اشاعت پر 30 کاپیاں ارسال کریں گے
(پچھلا ادارہ “نام محفوظ بصیغہ راز” 10 کاپیوں کے لئے بھی بمشکل راضی ہوئے تھے حالانکہ انہیں 4 دفعہ پروف ریڈنگ کرکے بارہا فائل بناکر بھیجنے میں مجھے نقصان و دشواری بھی کافی رہی) بہرحال اس دفعہ امر شاہد بک کارنر جہلم سے میں نے کہا مجھے 30 کاپیوں کی ضرورت نہیں ہے البتہ آج اس کی تعداد بڑھا کر 40 کردیں مگر ان 40 میں سے 10 کاپیاں مجھے بھیج دیں اور باقی 30 کاپیوں کی رقم یہاں جناح ہسپتال میں بچوں کے کینسر وارڈ کو بھجوادیں ان بچوں کی چھوٹی سی دوائیاں بھی کافی مہنگی آتی ہیں ۔مجھے میری کتاب سے اور کیا چاہیے، بچوں کی دعا کافی ہے ۔امر شاہد کو بھی یہ بات. پسند آئی اور وہ راضی ہوگئے۔

(آپ تینوں سے بہت اچھی ملاقات اور کافی دیر خاموشی کے بعد اچھی گفتگو رہی)

Advertisements
julia rana solicitors

نوٹ : ہمارے سوالات بچکانے اور کم فہم ہونے کے باعث یہاں جمع نہیں ہیں مذکورہ تمام سطریں فقط مختلف سوالات کے جوابات اور باتیں ہیں جبکہ مکمل انٹرویو جلد شائع ہوگا، ان شاء الله!

Facebook Comments

مسلم انصاری
مسلم انصاری کا تعلق کراچی سے ہے انہوں نے درسِ نظامی(ایم اے اسلامیات) کےبعد فیڈرل اردو یونیورسٹی سے ایم اے کی تعلیم حاصل کی۔ ان کی پہلی کتاب بعنوان خاموش دریچے مکتبہ علم و عرفان لاہور نے مجموعہ نظم و نثر کے طور پر شائع کی۔جبکہ ان کی دوسری اور فکشن کی پہلی کتاب بنام "کابوس"بھی منظر عام پر آچکی ہے۔ مسلم انصاری ان دنوں کراچی میں ایکسپریس نیوز میں اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply