پیالی میں طوفان (94) ۔ قطب نما/وہاراامباکر

قطب نما کی سوئی ہمیشہ شمال کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اگر آپ کے پاس دس یا بیس یا دو سو قطب نما ہوں اور ان کو فرش پر پھیلا دیں تو سارے کے سارے ایک ہی سمت میں اشارہ کرتے رہیں گے۔ اگر آپ ان کو دنیا کے کسی بھی حصے میں لے جائیں، بیگ سے نکال کر نیچے رکھیں تو یہ سب اس پر متفق رہیں گے کہ شمال کہاں پر ہے۔ اس کی وجہ زمین کا مقناطیسی فیلڈ ہے۔ جو مستقل ہے، ہمیشہ موجود ہے۔ شہروں، صحراؤں، جنگلوں اور پہاڑوں میں بالکل ایک ہی طرح سے۔ ہم اس کے اندر رہتے ہیں لیکن اس کو کبھی محسوس نہیں کرتے۔ قطب نما ہمیں اس کے ہونے کا یاد کرواتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

قطب نما پیمائش کرنے کا ایک بہت سادہ اور خوبصورت آلہ ہے۔ اس کی سوئی ایک مقناطیس ہے۔ اس کے دونوں سرے الگ طرح سے behave کرتے ہیں۔ ایک کو شمالی اور دوسرے جکو جنوبی pole کہتے ہیں۔ اگر آپ دو مقناطیس لیں اور ان کے شمالی پول کو ملانا چاہیں تو آپ فوراً دیکھ لیتے ہیں کہ یہ خاصا مشکل کا ہے۔ جبکہ ایک کے شمالی اور دوسرے کے جنوبی پول فٹافٹ ایک دوسرے کے ساتھ مضبوطی سے چپک جاتے ہیں۔ اور اس وجہ سے مقناطیسی فیلڈ کی سمت معلوم کرنا آسان ہے۔ اگر مقناطیسی فیلڈ کے اندر چھوٹا سا مقناطیس رکھ دیا جائے جسے حرکت کرنے کی آزادی ہو تو یہ مقناطیسی فیلڈ کی سمت میں گھوم جائے گا۔
ہم زمین کا وسیع مقناطیسی فیلڈ دیکھ تو نہیں سکتے لیکن قطب نما کی سوئی کی مدد سے اسے معلوم کر لیتے ہیں۔
اور قطب نما صرف زمین کے فیلڈ کو ہی محسوس نہیں کرتا۔ اس کو لے کر گھر میں دوسرے فیلڈ بھی پتا لگائے جا سکتے ہیں۔ بجلی کے ساکٹ، الیکٹرونکس، فریج میگنٹ وغیرہ جیسی چیزوں کے قریب یہ فیلڈ کا فوری بتا دے گی۔
قطب نما کا استعمال جہاز رانی میں کیا جاتا رہا ہے۔ کرہ ارض کی سطح پر اپنے راستے کا پتا کرنا آسان نہیں لیکن زمین کا مقناطیسی فیلڈ شاندار اور قابلِ اعتبار اوزار ہے جس کی مدد سے صدیوں سے مہم جو راہنمائی لیتے آ رہے ہیں۔
زمین کا ایک مقناطیسی نارتھ پول ہے اور ایک مقناطیسی ساؤتھ پول۔ اور جس کے پاس بھی قطب نما ہو، یہ خود کو اس فیلڈ سے ہم آہنگ کر لے گا۔ سمت شناسی کے آلے کے طور پر مقناطیسیت کے استعمال سے بننے والا یہ آلہ سادہ ہے، سستا ہے اور کبھی خراب نہیں ہوتا۔
لیکن اس میں چند چیزوں سے خبردار رہنا ہے۔ اور ان میں سے پہلی چیز یہ ہے کہ زمین کے مقناطیسی فیلڈ ایک جگہ پر ٹھہرے نہیں ہوئے۔ یہ گشت کرتے رہتے ہیں اور بہت لمبا سفر کر سکتے ہیں۔۔۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply