پیالی میں طوفان (90) ۔ کیتلی اور لیپ ٹاپ/وہاراامباکر

چائے بنانے کے لئے برقی کیتلی میں پانی گرم کرنا ہے۔ یہ سوئچ آن کرنا آسان کام ہے۔ اس نے دھات کو شفٹ کیا اور سرکٹ مکمل ہو گیا۔ اب الیکٹرون برقی کنڈکٹر سے بنے راستے پر سفر کر سکتے ہیں۔ پلگ کی ایک پن سے دوسری پن کا راستہ بن گیا ہے اور یہ اس چکر کے دوران کیتلی کو چلائے رکھیں گے۔ یہاں پر برقی فیلڈ بیٹری سے نہیں بلکہ پلگ ساکٹ سے آ رہا ہے۔
تین پِن والے پلگ میں اوپر ایک اضافی پن ہے۔ اس کو ground pin کہا جاتا ہے۔ یہ وہ کام کرتی ہے جو سرد صبح میں میری گاڑی نے کیا تھا۔ یہ الیکٹرون کو فرار ہونے کا راستہ دیتی ہے تا کہ یہ غلط جگہ پر اکٹھے نہ ہو جائیں۔ ان کا تعلق ٹی وی کو دی جانے والی پاور سے نہیں۔
باقی دونوں پن اس سے چھوٹی ہیں اور یہاں پر الیکٹرون کو حرکت دی جا رہی ہے۔ جب میں نے سوئچ دبایا تھا تو اس نے راستہ جوڑ دیا تھا۔ اور برقی رو بہنے لگی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیتلی پر لکھا ہے کہ یہ 220 وولٹ پر چلے گی۔ وولٹیج کا تعلق اس برقی فیلڈ کی طاقت سے ہے جو الیکٹرون دھکیل رہا ہے۔ جتنا زیادہ یہ طاقتور ہو گا، اتنی توانائی ہر الیکٹرون کے پاس ہو گی۔ اگر ہم سلائیڈ والی مثال سے دیکھیں تو یہ بتا رہا ہے کہ سلائیڈ کتنی اونچی ہے جس سے الیکٹرون پھسل کر آ رہے ہیں۔ اور یہ جتنی اونچی ہو گی، الیکٹرون راستے میں اتنی زیادہ توانائی دے سکیں گے۔
لیکن وولٹیج نصف کہانی ہے۔ یہ اس بات کو نہیں بتاتی کہ کتنے الیکٹرون ہیں جو سرکٹ میں دوڑ رہے ہیں۔ یہ پیمائش برقی کرنٹ کی ہے اور اس کو ایمپئیر میں ناپا جاتا ہے۔ کرنٹ جتنا زیادہ ہو گا، اتنے زیادہ الیکٹرون تار میں بہہ رہے ہوں گے۔ جب آپ وولٹیج کو کرنٹ سے ضرب دیتے ہیں تو یہ بتا رہا ہے کہ کتنی توانائی فی سیکنڈ ہے۔
کیتلی 220 وولٹ کی ہے اور یہ 13 ایمپئیر کرنٹ کھینچ سکتی ہے۔ کیتلی کے نیچے لکھا ہے کہ یہ 3000 واٹ کی ہے۔ (230×13=3000(approx))۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ فی سیکنڈ 3000 جول توانائی ریلیز ہو گی۔ اس سے پانی دو منٹ میں ابل جاتا۔ لیکن یہ اپنے ماحول سے بھی حرارت کھو رہی ہے تو اس کو ابلنے میں ڈھائی منٹ لگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہا جاتا ہے کہ “وولٹ جھٹکا دیتے ہیں، کرنٹ مار دیتا ہے”۔ سٹیٹک الیکٹرسٹی کا جھٹکا ہزاروں وولٹ کا بھی ہو سکتا ہے لیکن اس دوران الیکٹرون کی تعداد کم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ان سے نقصان نہیں ہوتا۔ کرنٹ بہت کم ہے اور توانائی زیادہ نہیں۔ لیکن اگر آپ گھر میں پلگ میں انگلی دے دیں؟ اب بات مختلف ہے۔ آپ کے اندر سے کرنٹ گزرنے لگے گا۔ بہت سے الیکٹرون اور بہت سی توانائی گزرے گی۔ اور اگرچہ وولٹیج 220 ہے جو سٹیٹک بجلی کا سوواں حصہ ہو سکتی ہے۔ لیکن یہ خطرناک ہے۔ جو چیز نقصان پہنچاتی ہے، وہ کرنٹ ہے۔
جب الیکٹرون کیتلی کے گرم کرنے والے حصے سے گزر رہے ہیں تو اس کی وجہ برقی فیلڈ ہے۔ کنڈکٹر بہت سے ایٹم سے بنا ہے اور یہ چیزوں سے ٹکراتے ہیں۔ جب یہ ٹکراتے ہیں تو توانائی کھو دیتے ہیں اور حرارت پیدا ہوتی ہے۔ الیکٹرون خود زیادہ تیزی سے سفر نہیں کر رہے اور زیادہ دور نہیں جا رہے۔ یہ صرف 1 ملی میٹر فی سیکنڈ کی رفتار ہو سکتی ہے۔ لیکن یہ کافی ہے۔
ابلتے پانی میں بہت سی اضافی توانائی ہے۔ اور یہ حیران کن ہے کہ یہ سب ان چھوٹے سے الیکٹرون کی حرکت اور ٹکرانے سے اس پانی تک پہنچی ہے۔
لیکن چائے کے لئے پانی تیار ہے۔ یہ سب برقی فیلڈ میں دھکا کھا کر بھاگتے اور ٹکراتے الیکٹرون سے پیدا ہونے والی حرارت کا نتیجہ ہے۔ اور یہ برقی توانائی کا سادہ ترین استعمال ہے کہ اسے براہِ راست حرارت میں بدل دیا جائے لیکن ایک بار سرکٹ، پاور سپلائی، بیٹری وغیرہ بنانے آ جائیں تو پھر بہت جلد بہت سے کام لئے جا سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیٹری سے پیدا ہونے والے الیکٹرون کے رقص میں پلگ سے ہونے والے کے مقابلے میں بہت فرق ہوتا ہے۔ بیٹری میں الیکٹرون صرف ایک سمت میں حرکت کرتے ہیں۔ اس کو ڈائریکٹ کرنٹ (DC) کہا جاتا ہے۔ عام AA سیل تقریبا 1.5 وولٹ دیتا ہے۔ لیکن دیوار سے آنے والا کرنٹ AC ہے۔ اور یہ اپنی سمت ایک سیکنڈ میں 100 مرتبہ تبدیل کرتا ہے۔ اور یہ زیادہ اپنے کام میں زیادہ ایفی شنٹ ہے۔
ہم اے سی اور ڈی سی کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس لیپ ٹاپ کی پاور کیبل ہے تو آپ اس میں سیاہ رنگ کا بھاری بلاک دیکھ سکتے ہیں جو اس تار کے درمیان میں ہے۔ اس کا کام دیوار سے آنے والی اے سی کو ڈی سی میں تبدیل کرنا ہے جو آپ کے لیپ ٹاپ کو چاہیے۔ اس کے لئے تاروں کا کوائل اور سرکٹ کے کچھ اجزا کی ضرورت ہے۔ اور اس کا سائز چھوٹا نہیں ہو سکتا۔ اس لئے یہ ایڈاپٹر ساتھ رکھنا پڑتا ہے۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply