• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • خوفناک سمندری لہروں نےپاکستان کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی

خوفناک سمندری لہروں نےپاکستان کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی

 بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان ’’بیپار جوئے‘‘ کا کراچی سے فاصلہ مزید کم ہوگیا جبکہ محکمہ موسمیات نے طوفان کے باعث شہر میں تیز ہوائیں چلنے، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے طوفان بیپار جوئے کے حوالے سے 11 واں الرٹ جاری کر دیا جس کے مطابق مشرقی وسطیٰ بحیرہ عرب میں انتہائی شدید سمندری طوفان مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ انتہائی شدید نوعیت میں بدلنے والے طوفان کا رخ گذشتہ 12 گھنٹوں کے دوران مسلسل شمال کی جانب رہا۔

سمندری طوفان کراچی سے760کلومیٹرکےفاصلےپر:

جاری الرٹ کے مطابق طوفان اس وقت کراچی کے جنوب میں 760کلومیٹر، ٹھٹھ سے 740 کلو میٹر جبکہ اورماڑہ سے 840 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ طوفان کے مرکز اور گرد 150 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جبکہ طوفان کے ہمراہ موجود ہواؤں کی رفتار 180 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تجاوز کر رہی ہیں۔

لہروں کی بلندی 40 فٹ تک ریکارڈ :

لہروں کی بلندی انتہائی غیر معمولی طور پر 40 فٹ تک ریکارڈ ہو رہی ہیں۔ سازگار ماحولیاتی حالات اور 30 سے 32 ڈگری درجہ حرارت اور عمودی اوپری سطح کی ہوائیں طوفان کی شدت کو برقرار رکھ سکتی ہیں۔

ان ہی عوامل کے درمیان سمندری طوفان مزید شمال کی طرف 14 جون کی صبح تک ٹریک کرسکتا ہے۔ بعدازاں، طوفان کا شمال مشرق کی طرف مڑنے اور کیٹی بندر (جنوب مشرقی سندھ) اور ہندوستان کے درمیانی علاقے کو عبور کرسکتا ہے۔

ماہی گیروں کو کھلےسمندر میں نہ جانےکامشورہ،شکارپرپابندی عائد:

محکمہ موسمیات کے مطابق 15 جون کی سہ پہر کو سمندری طوفان بھارتی ریاست گجرات کے ساحل پر انتہائی شدید شکل میں موجود ہوگا۔ ممکنہ اثرات کے تحت جنوب مشرقی سندھ کے ساحل تک بڑے پیمانے پر ہواؤں، گردوغبار/گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے جبکہ 80 سے 100کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں کے سبب کمزور املاک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سمندری طوفان کے باعث 13 سے 17 جون کے درمیان ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمرکوٹ کے اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے جبکہ کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہیار اور میرپورخاص اضلاع میں 13 اور 16جون کو بارشوں کا امکان ہے۔

اس دوران 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں بھی چل سکتی ہیں، تیز ہوائیں کمزور ڈھانچے (کچھے گھروں) کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

طوفان کے ممکنہ لینڈنگ پوائنٹ (بھارت) کے قرب میں واقع کیٹی بندر اور آس پاس پر غیر معمولی صورتحال کا خدشہ ہے۔ ماہی گیروں کو 17 جون تک کھلے سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے اور مچھلی کے شکار کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کےمطابق سسٹم کے مرکز کے گردسمندر میں کافی طغیانی کی کیفیت ہے،سسٹم کے مرکز کے گرد لہروں کی اونچائی 30سے 40فٹ تک پہنچ گئی ہے، سائیکلون وارننگ سینٹر سسٹم کو مانیٹر کر رہا ہے،طوفان میں ممکنہ شدت کے باعث کمشنر نے کراچی کے ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔

خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، مختلف حادثات میں 32 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے۔سب سے زیادہ اموات بنوں میں ہوئیں جہاں دیواریں اور چھتیں گرنے سے 15 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

لکی مروت میں 5 افراد جاں بحق اور 42 زخمی ہوئے جبکہ کرک میں بارش کے باعث حادثات میں 4 افراد جاں بحق ہوئے۔اسی طرح ڈی آئی خان میں ایک بچہ جاں بحق اور 2 خواتین زخمی ہوئیں، 69 سے زائد گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

دوسری جانب پنجاب کے علاقے خوشاب، میانوالی اور فیصل آباد میں بھی دیواریں گرنے اور کرنٹ لگنے سے 3 بچیوں سمیت 7 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply