• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • القادر ٹرسٹ کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کے ہمراہ نیب آفس پیش

القادر ٹرسٹ کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کے ہمراہ نیب آفس پیش

نیشنل کرائم ایجنسی کے 190 ملین پاونڈ اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نیب کے راولپنڈی آفس پہنچ گئے۔

جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گاڑی کا اے سی خراب ہو گیا، جس پر دوسری گاڑی منگوا لی گئی۔

عمران خان بشری بی بی کے ہمراہ دوسری گاڑی میں نیب راولپنڈی کے دفتر پہنچ گئے۔

عمران خان کی نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیشی کے موقع پر وہاں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے جبکہ رینجرز کی مزید نفری بھی پہنچ گئی۔

اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد انجم خود بھی نیب راولپنڈی آفس پہنچے ہیں۔

آج جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے بعد القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں عمران خان نیب راولپنڈی آفس میں پیش ہوئے ہیں۔

عمران خان 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں شاملِ تفتیش ہونے کے لیے نیب کے دفتر آئے ہیں۔

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف کیسز میں نیب کی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی کی سربراہی میں 7 رکنی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

چیئرمین نیب کی منظوری سے پراسیکیوٹر جنرل نیب سید اصغر حیدر نے اس 7 رکنی ٹیم کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس اور نیشنل کرائم ایجنسی کے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں۔

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی پیشی کے موقع پر نیب راولپنڈی کے دفتر کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔

راولپنڈی کے علاقے میلوڈی میں واقع نیب کے دفتر سے ملحقہ راستوں کو پولیس نے سِیل کر دیا گیا ہے۔

خار دار تار اور بلاکس لگا کر میلوڈی سے لال مسجد تک مرکزی شاہراہ، ملحقہ گلیاں اور سڑکیں بھی سِیل کر دی گئی ہیں۔

پولیس، رینجرز، ایف سی، ایلیٹ فورس اور لیڈیز پولیس نیب راولپنڈی کے دفتر کے باہر تعینات کی گئی ہیں۔

نیب دفتر کے مرکزی دروازے پر رینجرز کے اہلکار تعینات ہیں۔

سیکیورٹی کے پیشِ نظر غیر متعلقہ افراد کا نیب دفتر کے اطراف داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔

نیب دفتر کے باہر بکتر بند اور قیدیوں کی وین بھی پہنچا دی گئیں۔

عمران خان نے آج پیشی کے موقع اپنی ممکنہ گرفتاری کا خدشہ بھی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد جا رہا ہوں، قانون تو ہے نہیں، یہ کسی بھی چیز پر مجھے گرفتار کر سکتے ہیں۔

عمران خان نے اپنی گرفتاری کی صورت میں کارکنوں کو ہنگامہ آرائی نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکنوں نے ہنگامہ کیا تو پی ڈی ایم کو بیانیہ ملے گا، جسے حکومت کریک ڈاؤن کے لیے استعمال کرے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ہماری حمایت کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا، یہ لوگ جان بوجھ کر فضا بنا رہے ہیں کہ مجھے دوبارہ گرفتار کریں تو لوگ خوفزدہ ہوکر کھڑے نہ ہوں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہمیں پاکستان کی سپریم کورٹ بچائے گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply