کیا آپ سردیوں میں اُداس رہتے ہیں ؟/ڈاکٹر محمد شافع صابر

وطنِ  عزیز میں آجکل شدید سردی  اور  دھند کا راج     ہے۔ اور اس سردی میں کاروبارِ  زندگی تو جاری رہتا ہے، البتہ صحت کے معاملے میں لوگوں کی شکایات میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں عام طور پر چھاتی (سانس )کی بیماریوں میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے، جبکہ دل کے مریضوں میں بھی بیماری  بڑھنے  کا خطرہ رہتا ہے۔

اس موسم میں عام طور پر ہسپتالوں میں جو زیادہ تر مریض آتے ہیں، ان   علامات  میں جسم میں درد، جوڑوں میں کھچاؤ، اور  اُداسی شامل ہیں ۔ ان علامات کیساتھ آنے والے مریضوں میں مرد و خواتین دونوں شامل ہیں ۔

میڈیکل ٹرم میں ان علامات کو SAD یعنی کہ seasonal affective disorder کہا جاتا ہے۔ یہ مرض سردیوں کے موسم میں زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی علامات میں اداسی، رونے کو دل کرنا، کسی کام میں دل نہ لگنا، جسم میں درد، جوڑوں / پھٹوں میں کچھاؤ، نیند کا کم، زیادہ یا نہ  آنا، مایوسی ،چڑ چڑا پن، انگزائٹی شامل ہیں ۔ SAD کی علامات گرمیوں اور خزاں کے موسم میں بھی آ سکتی ہیں، لیکن اسکی شرح  وطن عزیز میں کم ہے۔خواتین میں یہ علامات مردوں کی بانسبت زیادہ پائی  جاتی ہیں ۔

اب یہ مرض اور اسکی علامات کی وجہ کیا ہے؟

اسکے متعلق ابھی تک کوئی واضح بات نہیں کہی جا سکتی۔ سردیوں میں ان علامات کی بنیادی وجہ سورج کا کم یا نہ  نکلنا ہے، کم دھوپ کی وجہ سے، ہمارے جسموں کا انٹرنل کلاک ( circadian rhythm) ڈسٹرب ہو جاتا ہے، جو کہ ان علامات کا باعث بن جاتا ہے ۔ ہمارے موڈ کو کنٹرول کرنے والا کیمیائی مادہ (neurotransmitter) serotonin بھی اس موسم میں کم ہو جاتا ہے، جو کہ SAD کا باعث بنتا ہے۔ کم دھوپ کی وجہ سے دوسرا کیمیائی مادہ (neurotransmitter) melatonin بھی کم بنتا ہے، جو کہ ہمارے موڈ اور سونے کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔ سردیوں میں کم دھوپ کی وجہ سے vitamin D بننا کم ہو جاتا ہے، جو کہ SAD علامات کی ایک بڑی وجہ ہے۔

اب ان علامات سے کیسے بچا جائے؟

اسکا علاج عام طور ڈاکٹر یہی بتاتے ہیں کہ موسم سرما میں جب بھی سورج نکلے، کم از کم دن میں آدھا گھنٹہ لازمی دھوپ میں بیٹھیں ۔ دھوپ میں بیٹھنا ابھی تک اس مرض کا سب سے بہترین اور موئثر ترین طریقہ علاج ہے جو کہ وطن عزیز سمیت پوری دُنیا میں رائج ہے۔ تو سردیوں میں جیسے ہی سورج نکلے، فوراً دھوپ میں بیٹھ جائیں، ایسا کرنے سے کچھ ہی لمحوں کے بعد آپ خود کو فریش محسوس کریں گے۔

اسکے علاوہ خود کو مصروف رکھنا، کتب بینی، باغبانی کرنا، ان ڈور / آؤٹ ڈور گیم کرنا، مذہب کی طرف رجحان کرنا بھی SAD کی علامات کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کیا جائے؟

اگر دھوپ میں بیٹھنے یا دوسرے طریقوں سے (جو اوپر بیان کیے گئے ہیں) سے علامات میں کمی واقع نہیں ہو رہی تو فوراً کسی اچھے ماہر نفسیات سے لازمی رجوع کریں، اچھے سائیکولوجسٹ سے کونسلنگ سے بھی اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ایک بات واضح رہے SAD کی علامات صرف اور صرف ایک سیزن سے مشروط ہوتی ہیں، یعنی اگر سردیوں کے موسم میں آپکو SAD کی علامات محسوس ہو رہی ہیں تو موسم سرما کے اختتام پر یہ علامات خود بخود ختم ہو جانی چاہئیں ، یہی موسم گرما و خراں کے SAD پر بھی لاگو ہوتی ہیں۔ اگر سیزن کے اختتام پر آپکی علامات برقرار رہتی ہیں تو لازماً ماہر نفسیات سے رجوع کریں تاکہ آپکا بروقت علاج ممکن ہو سکے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply