سو لفظوں کی کہانی ۔ تبدیلی/مدثر ظفر

پوری رات بجلی نہیں گئی۔

یخ بستہ سردی میں  گیس بھی فل پریشر کے ساتھ آ رہی تھی۔

ناشتہ بنانے میں دیر نہیں لگی۔

ناشتہ کرتے ٹی وی لگایا۔

خبروں میں چہار سو  خوشحالی کے چرچے تھے۔

حکومتی اور اپوزیشن جماعتیں علماء و مشائخ  باہم شیر و شکر  دارالحکومت میں عالمی سربراہی کانفرنس میں آنے والے مہمانوں کو دیے جانے والے عشائیہ میں شریک تھے۔

کانفرنس میں کھربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

وطن عزیز میں ہونے والی اس تبدیلی پر حیرت کے سمندر میں غوطے لگا رہا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

دفعتاً  الارم بجا اور میں نیند سے بیدار ہو گیا!

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply