• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • لانگ مارچ کا بگل بج گیا،عمران خان میدان مارنے کو تیار ،کھلاڑی ہوشیار

لانگ مارچ کا بگل بج گیا،عمران خان میدان مارنے کو تیار ،کھلاڑی ہوشیار

تحریک انصاف آج لاہور سے اپنے لانگ مارچ کا آغاز کرے گی۔ سابق وزیراعظم عمران خان رات گئے لانگ مارچ کی تیاریوں کا جائزہ لینے لبرٹی پہنچے، جہاں وہ کنٹینر پر آئے اور کارکنوں سے مختصر خطاب کیا۔ اس سے پہلے اپنے ویڈیو پیغام میں عمران خان نے عوام سے لانگ مارچ میں شرکت کی اپیل بھی کی۔

عمران نے کہا کہ صبح گیارہ بجے لبرٹی چوک لاہور سے تحریک کا آغاز کر رہا ہوں، یہ تحریک حکومت گرانے یا لانے کے لئے نہیں ہے بلکہ حقیقی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی۔ چاہتے ہیں ملک کے فیصلے ملک میں ہوں، کون حکومت کرے گا اس کا فیصلہ عوام کریں، بند کمروں میں فیصلے نہ ہوں۔

دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے پہلے روز کا شیڈول جاری کر دیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی لاہور کے صدر امتیاز شیخ نے لانگ مارچ کے پہلے روز کا شیڈول جاری کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ کا آغاز 28 اکتوبر بروز جمعہ کو لبرٹی چوک سے ہو گا اور مارچ کے پہلے روز ہم شاہدرہ تک ہی جائیں گے۔ لانگ مارچ کلمہ چوک سے براستہ فیروز پور روڈ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان لانگ مارچ کے پہلے روز شرکا سے آزادی چوک پر خطاب کریں گے۔

لانگ مارچ کے دوسرے روز کا آغاز شاہدرہ چوک سے ہو گا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کو اپنے علاقوں میں اشتہاری مہم اور کیمپس لگانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

تین روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس میں لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ انتخابات نہیں کرائیں گے اس لیے لانگ مارچ کا اعلان کر رہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقی آزادی مارچ ہے اور اس کا کوئی ٹائم فریم نہیں ہے، جی ٹی روڈ سے براستہ اسلام آباد پہنچیں گے۔ اسلام آباد لڑائی کرنے نہیں جا رہے اور نہ ہم نے ریڈ زون میں جانا ہے۔

دوسری جانب وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے عدم استحکام کا خدشہ ظاہر کیا ہے، وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے تمام صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کو خط لکھا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

وزارت داخلہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ کسی کو زبردستی طاقت کے ذریعے وفاق پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جا سکتی، وفاق اور صوبائی حکومتوں کو آئین کے تحت اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے، آئین کے تحت ہر صوبہ وفاقی قوانین پر عملدرآمد کا پابند ہے، وفاق صوبوں کو ہدایات دے سکتا ہے، تمام سرکاری ملازمین ریاستی قوانین کے تابع ہیں۔ کسی حکومتی ملازم کو لانگ مارچ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply