چند سطریں ، کچھ جملے ،چند اک
لفظ ہیں جو کہ بھنور بنے ہیں
نظر دریچوں درزوں سے
چھن چھن کر آتی جذبوں کی
اک، تیز شعاع میں
اندھی خواہش کے ذرّوں کو
رینگتا اور مسلسل، اُڑتا
ہردم شور مچاتا دیکھ۔۔۔۔
تیز شعاع، کہ جس کو اکثر
ان گھڑ مت کے اندھے عالم
تبصرہ ، یا پھر، اک بھرواں
مضمون بھی اکثر کہہ لیتے ہیں
ناز کماری کے چرنوں میں
سیس نوا کرجانے کیا کچھ
سہہ لیتے ہیں بہہ لیتے ہیں!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں