ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین اور چوہدری شافع حسین وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف سے ملاقات کر رہے ہیں۔
اب ایک خبر اور لاہور کے صحافتی حلقوں نے دی ہے کہ
چوہدری شجاعت حسین نے پنجاب کے لئے ایک سمارٹ فارمولا بنا دیا ہے جس کی جزیات کچھ یوں ہیں
1۔ چوہدری پرویز الہی تخت پنجاب کو کمزور نہیں کریں گے
2۔ بدلے میں انہیں اسپیکر کے عہدے سے ہٹایا نہیں جائے گا
3۔ مونس الہی اور پرویز الہی بظاہر حکومت کے خلاف منہ کا ذائقہ بدلنے کو تھوڑی بہت تنقید کرتے رہیں گے
یوں اس ڈرامے کا اختتام المیہ نہیں طربیہ ہو گا
اب اس خبر کو سامنے رکھ کر فرزندان شجاعت حسین چوہدری اور حمزہ شہباز کی ملاقات کی تصویر کو دیکھ لیجئے شاید یہ فارمولا اسی ملاقات میں طے کیا گیا
مرکز میں وزارت اور اقتدار میں شراکت
صوبے میں اسپیکر شپ کی چھتری تلے ثمرات
اور پھر اگلے الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا پھر جتنی قربتیں ہو چکی ہیں غالب امکان ہے کہ ق ن ایک ہو جائیں
کیونکہ سیاست امکانات کا کھیل ہے اور سیانے سیاستدان ایک آدھ دروازہ کھلا رکھتے ہیں
کہانی دلچسپ ہوتی جا رہی ہے دونوں صورتوں میں گجرات کس کو سونپا جائے گا یہ ون ملین سوال ہے
ہر سیاسی جماعت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ جیسے چاہے کریں
لیکن کبھی فرصت ملے تو گجرات کے چوہدریوں کو یہ ضرور سوچنا ہو گا کہ اس گومگو کی سیاست نے ان کی ساکھ کو کس قدر متاثر کیا ہے دو کشتیوں پر سوار رہنے کی بجائے بہتر ہوتا وہ آغاز ہی میں ایک مضبوط فیصلہ کر کے پھر اس پر پہرا دیتے تو ان کی توقیر میں اضافہ ہوتا
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں