• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • روسی صدر کے بارے میں غیرذمہ دارانہ بیان پر بائیڈن کو دنیا بھر سے تنقید کا سامنا

روسی صدر کے بارے میں غیرذمہ دارانہ بیان پر بائیڈن کو دنیا بھر سے تنقید کا سامنا

روسی صدر ولادمیر پوتین کے سلسلے میں امریکی صدر جوبایڈن کے بیانات اور دعووں کے حوالے سے بڑے پیمانے پر عالمی رد عمل سامنے آ رہا ہے۔

فارس نیوز کے مطابق روسی صدر کے اقتدار کے خاتمے کے حوالے سے جوبایڈن کے بیانات پر جہاں روس کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے وہیں خود امریکہ کے اندر بھی سیاسی شخصیتوں نے بھی سخت برہمی ظاہر کی ہے۔

روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پسکوف نے بایدن کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ روس کا صدر کون ہوگا، اس بات کا امریکی صدر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ روسی پارلیمنٹ دوما کے اسپیکر ولاچسلاؤ ولودین نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ اس قسم کا بیان حتیٰ کولڈ وار کے دور میں بھی سوویت یونین کے سربراہوں کے سلسلے میں نہیں دیا گیا اور امریکی عوام کو جوبایڈن جیسے صدر پر شرم آنی چاہئے۔

دوسری جانب امریکہ کے ریپبلیکن سینیٹر جیمز ریش نے بھی امریکی صدر کے بیان کو ایک بڑی غلطی اور اشتعال انگیز قدم قرار دیا۔ جوبایڈن کے بیان کے چند گھنٹے بعد ہی حتیٰ انکے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ روس میں حکومت کی تبدیلی کا خواہاں نہیں ہے۔ نیٹو میں امریکی سفیر جولیان اسمتھ نے بھی واضح طور پر کہا کہ روس میں حکومت کی تبدلی کے حوالے سے امریکہ کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔

امریکہ کے ایک ریپبلیکن سینیٹر مک کاول نے بھی بایڈن کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی اس ملک نے کہیں پر حکومت کی تبدیلی کی بات کی ہے، اسے برے حالات سے روبرو ہونا پڑا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یاد رہے کہ امریکی صدر جوبایڈن نے ہفتے کے روز یہ کہا تھا کہ اب روسی صدر مزید اقتدار میں رہ کر مزے نہیں اڑا پائیں گے تاہم انہوں نے اگلے ہی دن اپنی بات واپس لیتے ہوئے یہ بیان دیا تھا کہ امریکہ روس میں حکومت کی تبدیلی کا خواہاں نہیں ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply