پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کاش ایسی بھی ہو ۔۔مدثر اقبال عمیر

کچھ عرصہ پہلے ٹیلی نار کا ایک اشتہار نما گانا ٹی وی پہ چلا۔۔”دھن ،بول ،عکاسی ، لباس ،پرفارمنس ہر ایک شے میں پاکستان نمایاں تھا ۔مقامی زبانوں کی چاشنی میں گھلا، مٹی کی سوندھی سوندھی خوشبو لئے صوفیانہ کلام اردو سب ٹائٹل کی اضافت، اس گانے میں وہ سب کچھ تھا جو آپ کی نظریں سکرین پہ جمائے رکھے اور دل کے  سُروں کو گانے کی لَے سے ملائے رکھے ۔

ٹیلی نار کمپنی کا پاکستان سے اتنا ہی تعلق ہے جتنا یونی لیور ،پیپسی یا کوکا کولا کا ۔لیکن جس شخص کو بھی اس اشتہار کی ذمہ داری دی گئی تھی اسے مٹی کی مہک کا ادراک بھی تھا اور اس سے وابستگی کا احساس بھی اور ساتھ ساتھ ان دونوں کیفیات کے برمحل استعمال کو برتنے کاسلیقہ بھی۔ نتیجے میں ایک ایسی تخلیق وجود میں آئی جس نے دیکھنے اور سننے والوں کو محظوظ کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی ایڈورٹائزنگ کی تاریخ میں ایک خوبصورت اضافہ بھی کیا ۔

جب سے پی ایس ایل کا آغاز ہوا ہے ہر افتتاحی تقریب میں نہ جانے کیوں خواہش مچل جاتی ہے کہ شاید اس بار اس میں خیبر تا بولان کے رنگ بکھریں گے ۔ شاید اس میں چاپ ،جھومر ،اتن اور بھنگرے پہ قدم تھرکیں گے ۔ شاید بلوچی ،براہوی ،سندھی، سرائیکی،پنجابی، پشتو، کشمیری کے میٹھے اور مدھر بول محفل کو گرمائیں گے ۔گو مرکزی گانوں میں پنجابی کا ٹچ دیا جاتا ہے لیکن اس ٹچ کا پنجاب کی ثقافت سے کوئی لینا دینا نہیں۔

یہ نہیں کہ ہمارے پاس ایسے لوگ نہیں جو مٹی کے ان رنگوں  کو نمایاں نہیں کر سکتے ۔کوک اسٹوڈیو کی مثال آپ کے سامنے ہے کس طرح پاکستان کے سارے رنگ نمایاں کئے ۔” کنا یاری” میں صرف بول اور موسیقی کا رنگ ہے اور یہ رنگ اصل بلوچی موسیقی کا عشر عشیر بھی نہیں لیکن ہر سُو بلوچی موسیقی کا تعارف کروا رہا ہے ۔ اس سے پہلے “دانہ بہ دانہ ” کون بھول سکتا ہے۔

پی ایس ایل بلاشبہ اس ملک کا ایک تعارف ہے ۔دلوں کو جوڑنے کا ایک ذریعہ ہے ۔اس کی تقریب کا انتظار رہتا ہے ۔ کیا ہی اچھا ہو کہ اس تعارف کو میرے دیس کی انمول ثقافتوں کے تعارف سے سجایا جائے۔کیا ہی اچھا ہو کہ اس تعارف میں اصل پاکستان کی جھلک نمایاں ہو ۔کیا ہی اچھا ہو اس تعارف میں عارف بلوچ ،احمد مغل ،حسین اسیر،ایوا بی ، شمن علی ، ذیشان روکھڑی ، گل پانڑا، شاہ فرمان سمیت مقامی گلوکار بھی اپنے سر بکھیریں ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

کاش پی ایس ایل کی کوئی تقریب ایسی بھی ہو جس میں پاکستان بھی ہو۔

Facebook Comments

Mudassir Iqbal Umair
بلوچستان کے ضلع جعفرآباد کے شہر اوستہ محمد میں بسلسلہ ملازمت مقیم ہوں۔تحریر اور صاحبان تحریر سے محبت ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply