پیٹرول کی شدید مذمت

پیٹرول کی شدید مذمت
قادر غوری
نصرت سحر عباسی اور پتافی کا معاملہ واقعی ہی مثال بننے جارہا ہے،پہلے ایک پتھر نصرت سحر نے اُچھالا بدلے میں پتافی کا مرد باہر نکلا اور نصرت سے بڑا مردانہ پتھر نصرت کی جانب اُچھالا ۔
بس پتافی کا مردانہ سوچ والا پتھر نصرت سحر نے کیچ کرلیا اور اُسے اپنی اندر کی عورت کے پلو میں باندھ کر گول گول پنکھے کی طرح گھمایا اتنا گھمایا کہ چاروں صوبوں، میڈیا، سیاست دانوں، سول سوسائٹی، این جی اوز یہاں تک کے اس کی ہوا عالمی دنیا تک محسوس ہوئی بلکہ ہر جانب شور ہوگیا۔بات یہاں ختم نہیں ہوتی کل سندھ اسمبلی کے اجلاس سے پہلے محترمہ نصرت سحر عباسی صاحبہ ایک بوتل پیٹرول لے آئیں ۔
کہا پتافی استعفٰی دیں ورنہ خود کو آگ لگا لونگی۔
پتافی نےاپنی مردانہ سوچ کو سلادیا اور اپنے اندر کے چالاک و موقع پرست سیاست دان کو باہر نکال کر نہ صرف معافی مانگی بلکہ چادر سر پر ڈال کر نصرت سحر کو تادم مرگ اپنی بہن بنالیا۔
یہاں تک تو یہ واقعہ پتافی اور ان جیسے مردانہ سوچ رکھنے والے مردوں کے لیے ایک مثال ثابت ہوا۔
میں اس واقعےکو بس ایسے دیکھتا ہوں جیسے میدان میں ایک کھلاڑی دوسرے کھلاڑی کو اس قدر پریشان کرتا ہے کہ اسے غصہ آئے اور وہ اپنا ذہنی توازن کھو ،دے الٹے سیدھے وار کرے، وہ ہی تو کیا نصرت نے۔ پتافی کی ایک کمزوری کو بار بار دہرایا مقصد نصرت کا بھی پتافی کو شرمندہ یا ذلیل کرنا تھا جو بھی ہوا مگر عورت کی تذلیل کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
پتافی ردعمل میں کچھ اور بھی کہہ سکتے تھے مگر چیمبر میں آنے کا کہہ کر اس نے اُسے عورت اور خود کو مرد ظاہر کیا جس میں وہ نصرت کی مدد سے کامیاب بھی ہوگیا،
اس کھیل میں نصرت جیت گئی۔
ایک ۔۔ اس نے پتافی کی کمزوری کو اپنا ہتھیار بنایا اور پتافی پر استعمال کردیا۔
پتافی اس باربار لگاتار حملے کو برداشت نہیں کرسکا اور الٹی کردی مطلب اپنے اندر کے مرد کو وہ روک نہیں سکا جو عورت کے ہاتھوں ذلت برداشت نہیں کرسکتا ۔پھر نصرت نے موقع سے فائدہ اُٹھایا اور فوراً عورت کارڈ کھیل دیا ۔جس پر مجھے آپ کو بلاول بختیاور آصفؑاصمہ نگیر، اینکرز تو خیر پتافی کے لیے غیر ہیں اس کے اپنے گھر والوں نے بھی معاشرتی اخلاقی روایات جو عورت یا لڑکی کو چھیڑنے والے کے ساتھ کھڑا نہیں ہونا کو برقرار رکھتے ہوئے اسے بُرا بھلا کہا ہوگا ۔ہم بھی اپنے سگے بھائی یا پیارے دوست سے کہہ دیتے ہیں بھائی قتل کرکے آجانا ہم تیرے ساتھ کھڑے ہونگے ہاں مگر کسی لڑکی کو چھیڑنے یا عورت کے متعلق کسی بھی کیس میں پھنسا تو پبلک کے ساتھ مارنے والوں میں اخلاقی طور ہم بھی شامل ہونگے۔اس کو کہتے ہیں نصرت نے پتافی کو چاروں خانے چت کردیا۔۔
دوسرا اس واقعہ سے خواتین نے ایک اور سبق حاصل کیا کہ اگر آپ کی بات نہیں مانی جارہی تو آپ پیٹرول کا ستعمال کریں۔پی ٹی وی ہو یا اسمبلیاں، اسکول کالج ہوں یا دفاتر روڈ ہوں یا راستے شہر ہوں یا گاؤں، سندھ ہو یا پنجاب، کے پی کے ہو یا بلوچستان، یا پھر سیاسی پارٹیوں کے جلسے ہوں ہر جگہ عورت کو اچھا خاصا ہراساں کیا جارہا ہے ۔کچھ واقعات رپورٹ ہوجاتے ہیں اور کچھ نہیں ہوتے ۔ میرا بس ایک سوال ہے نصرت سحر سے، آپ طاقتور پارٹی کی ممبر اسمبلی ہیں، آپ کے پیچھے میڈیا، سول سوسائٹی، پورا سندھ پاکستان کھڑا تھا۔ساری عورتیں مرد آپ کے ساتھ ہوگئے تھے ۔
پھر بھی آپ نے پیٹرول استعمال کرنے کی دھمکی دی؟عورت کو یہ احساس دلایا کہ جب آپ جیسی طاقتور عورت انصاف کے لیے پیٹرول استعمال کرسکتی ہے تو پھر وہ خواتیں جو عام ہیں گھریلو ہیں جو کالج یونورسٹیوں میں ہیں پاکستان ٹیلی ویژن یا پرائیویٹ ٹی وی پر جاب کرتی ہیں اور وہ خواتیں جو راستوں اور بازاروں میں یا سیاسی پارٹیوں کے جلسوں میں یا جن کو سندھ بلوچستان کے پی کے یا پنجاب کے شہر یا گاؤں میں ہراساں یا پھر زیادتیوں کانشانہ بنایا جاتا ہے وہ بھی انصاف کی خاطر پیٹرول استعمال کریں۔۔؟
ہم عورت کو طاقت دینا چاہتے ہیں اور آپ انکو مزید کمزور ثابت کرنے پر تلی ہوئی ہیں ۔ہم تو چاہتے ہیں عورت خود اُس کو سزا دے جو اس کے ساتھ زیادتی کرتا ہے اسے ہراسان کرتا ہے۔
آپ کا پتافی کے ساتھ جو بھی مسئلہ ہے وہ مرد عورت کا نہیں سیاسی مسئلہ ہے اور اگر مرد عورت کا ہی ہے تو معافی ہونے کے بعد چادر ڈالنے کے بعد بات ختم ہوجانا چاہیے تھی مگر آپ اسےمیڈیا ٹرائل کے ذریعے جاری رکھتے ہوئے اپنا سیاسی فائدہ بھی حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔۔۔ چلیں یہ بھی آپ کا حق ہے ۔
مجھے صرف پیٹرول والی بات پر اعتراض ہے اور میں اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔بالکل ویسی ہی مذمت جیسی ہم نے پتافی کے چیمبر میں آنے والے جملے کی،کی ہے ۔

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply