• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • چیف جسٹس پاکستان امیر جماعت اسلامی پر برہم کیوں ہوئے؟

چیف جسٹس پاکستان امیر جماعت اسلامی پر برہم کیوں ہوئے؟

کراچی: چیف جسٹس پاکستان نے امیر جماعت اسلامی کراچی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کوئی سیاست نہیں چلے گی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے نسلہ ٹاور گرانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش ہوئے اور عدالت سے استدعا کی کہ متاثرین کو معاوضہ ادا کیے بغیر آپ ایسا نہیں کر سکتے۔ سندھ حکومت کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نسلہ ٹاور میں آپ کو کیا دلچسپی ہے ؟ یہاں کوئی سیاست نہیں چلے گی۔ کیا کہہ رہے ہیں۔ آپ کو ابھی توہین عدالت کا نوٹس دے دیں گے۔

جسٹس قاضی امین نے حافظ نعیم الرحمان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے سنا نہیں مائی لارڈ نے کیا کہا ہے ؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ کورٹ روم میں کسی کو سیاسی بات کی اجازت نہیں ہے۔ آپ کورٹ روم سے چلے جائیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ عمارت نیچے سے گرانے کا کیا طریقہ ہوتا ہے؟ اور کب تک گرانے کا عمل مکمل ہو گا۔

کمشنر کراچی نے مؤقف اختیار کیا کہ عمارت گرانے کا عمل کب مکمل ہو گا کوئی وقت نہیں دے سکتے ہیں تاہم نسلہ ٹاور گرانے کے لیے 200 لوگ کام کر رہے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

چیف جسٹس نے حکم دیا کہ نسلہ ٹاور گرانے کے لیے 400 لوگ لگائیں اور اسے گرائیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply