یہ تو بتا دیجیےوہ پہلے والے کون تھے؟۔۔گُل بخشالوی

پیپلزپارٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھرکہتے ہیں کہ، چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک لائی جا سکتی ہے۔سینیٹ میں ہماری اکثریت تو ہے لیکن اسے اقلیت میں بدل دیا گیا تھا، اب معلوم ہوجائے گا کہ اس بار بھی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے یا نہیں۔ لیکن نواز کھوکھر یہ نہیں بتاتے کہ چیئر مین سینٹ کی تبدیلی سے مہنگائی سے پریشان عوام کو کیا فائدہ ہو گا ، جانے گذشتہ کل کے حکمران ذاتی مفاد کے لئے عوام کو کیوں بھول جاتے ہیں جنہوں نے ان کے سر پر سرداری کا تاج رکھا ہے لیکن یہ تو سیاسی فقیر ہیں، موسمی پرندے ہیں۔ آج ادھر کل اُدھر ،یہ تو ان لوگوں کا کوئی گریبان ہے اور نہ ضمیر جو ان کو ان کے عمل پر ملامت طبقہ جانتا ہے کہ جب تک ان موروثی اور پیشہ و ر سیاست دانوں سے نجات نہیں ملے گی  تبدیلی ایک خواب ہے ایک ایسا خواب جس کی کوئی تعبیر نہیں ایک ایسی رات جس کی کوئی روشن صبح نہیں ۔اس لئے جب تک یہ پہلے والے نہیں جائیں گے بابا ئے قوم بھی قبروں سے اُٹھ کر آجائیں تو بھی حالات تبدیل نہیں ہو سکتے یہ پہلے والے کون ہیں ۔ آؤ دیکھتے ہیں کہ یہ لوگ کتنے مومن ہیں ان کا  سیاسی اور قومی کردار کیا ہے۔

لکھنے والے کا سوال ہے یہ پہلے والے کون ہیں اور آج والے کون ہیں ؟
تحریک ِ انصاف کی حکمرانی میں ہواا بازی کے وزیر، سرور خان ہیں 1985 اور 1988 اور 1990 میں یہ PPP کے MPA منتخب ہوئے۔ 1997 میںPPP کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے ہار گئے۔ 2004 میں شوکت عزیز کی کابینہ میں محنت اور افرادی قوت کے وزیر تھے۔ آج کہتے ہیں کہ ہمارا تو کوئی قصور نہیں ملک تو پہلے والوں نے تباہ کیا تھا۔

خسرو بختیار صاحب اکنامک افیئرز کے وفاقی وزیر ہیں 1997میں PML_N میں تھے۔ 2002 میں ق لیگ کے ٹکٹ پر MNA بنے۔ شوکت عزیز کی کابینہ میں امور خارجہ کے وزیر مملکت تھے۔ 2013 میں پھر PMLN میں شامل ہو گئے! 2018 میں PTI میں گھس گئے اب ان کا بھی یہی خیال ہے کہ ملک تو پہلے والوں نے اس حال تک پہنچایا۔

صاحبزادہ محبوب سلطان بھی وفاقی وزیر ہیں 2002 اور 2008 کا الیکشن ق لیگ کے ٹکٹ پر لڑا 2013 کےالیکشن میں PML_N کےامیدوار تھے 2018میں PTI ان کی منزل مراد بن گئی اور ان کی خدمات کے صلے میں انہیں وفاقی وزارت عطا فرما دی گئی! ان کا بھی یہی خیال ہے کہ سارا ستیا ناس تو پہلے والوں نے کر رکھا تھا۔

فواد چودھری جو سائنس ایند ٹیکنالوجی کی وزارت میں دیگر ممالک سے سیٹلائٹ کا ڈیٹا خرید کر، اس کی مدد سے عیدوں پر چاند چڑھاتے رہتے ہیں، مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ میں تھے۔ پھر PPP پر بہار آئی تو اس کی شاخ پر جا بیٹھے،اب وہ PTI کے سدا بہار ملک الشعراءہیں کہتے ہیں کہ ساری خرابیاں پہلے والوں نے پیدا کی تھیں۔

نور الحق قادری وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ہیں، زدرادی دور میں قادری صاحب زکوا ة و عشر کے وفاقی وزیر تھے. اتنے نظریاتی واقع ہوئے کہ PPP نے انہیں بغیر کسی محکمہ کے وزیر بھی بنائے رکھا اور وہ بد مزہ نہ ہوئے،ان کو بھی یقینا ً شرح صدر ہو گا کہ خرابی تو ساری پہلی والوں نے پیدا کی ہے۔

محمد میاں سومرو الیکشن والے سال PTI کا حصہ بنے۔ اس وقت وفاقی وزیر ہیں. وہ چیئرمین سینٹ قائم مقام وزیر اعظم اور صدر بھی رہ چکے اور مشرف دور میں گورنر سندھ،اس لیے  وہ زیادہ بہتر طریقے سے بتا سکتے ہیں کہ ملک تو پہلے والوں نے تباہ کیا تھا، موجودہ حکومت کا تو کوئی قصور نہیں ہے۔

عمر ایوب وفاقی وزیر ہیں 2002 کا الیکشن ق لیگ کےٹکٹ سے لڑا. شوکت عزیز کی کابینہ میں وزیر مملکت رہے. 2012 میں ن لیگ میں چلے گئے۔ الیکشن سے چند ماہ پہلے PTI میں شامل ہو گئے۔ ایک صدر مملکت کے پوتے اور وزیر خارجہ کے صاحبزادے ہونے کے ناطے وہ بھی بتا سکتے ہیں کہ ملک پہلے والوں نے اب کیا ہمارا کیا قصور ہے۔

سید فخر امام وفاقی وزیر ہیں،سابق سپیکر اور قائد حزب اختلاف بھی رہ چکے، ان کی اہلیہ نواز شریف دور میں وزیر خارجہ رہ چکے، یہ بھی آپ کو بتا سکتے ہیں کہ ملک تو پہلے والوں نے خراب کیا ہمیں تو اقتدار میں آئے ابھی تین سال بھی نہیں ہوئے ہم ستر سال کا گند دو سالوں میں کیسے صاف کر سکتے ہیں؟

طارق بشیر چیمہ صاحب بھی وفاقی وزیر ہیں سیاسی سفر میں وہ PPP میں رہے، ق لیگ میں رہے بہاولپور کے ناظم رہے. ایم پی اے رہے پنجاب کے وزیر خوراک و زراعت رہے۔ 2016 میں ق لیگ کے سیکرٹری جنرل تھے. اب وہ بھی شاید کہتے ہوں گے کہ ہمیں تو تین سال ہوئے ہیں آئے ہوئے ملک تو پہلے والوں نے لوٹا۔

شیخ رشید 1985میں MNA 1988 میں MNA 1990 سے 1993 اور 1997 کے انتخابات میں کامیابی نواز شریف کے دورمیں مشیراطلاعات و نشریات پھر وزیر صنعت وحرفت اضافی چارج سیاحت وثقافت. 2002 میں PML_Q میں وزیر اطلاعات پھر وزیر ریلوے. 2013 میں MNA موجودہ وزیر ریلوے. ان سے تو پوچھنے کی بھی ضرورت نہیں کہ تباہی میں کس کا ہاتھ ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اعظم سواتی بھی وفاقی وزیر ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کی حکومت میں بھی صاحب وفاقی وزیر تھے۔ باقی کی ساری داستان سے آپ واقف ہی ہوں گے۔ زبیدہ جلال، فروغ نسیم، فہمیدہ مرزا ، عبدالحفیظ شیخ جیسوں کی تو بات ہی کیا، ابھی تو مشیران اور وزرائے مملکت کی فہرست بھی باقی ہے! لیکن پھر بھی یہ بات تسلیم اور سر آنکھوں پر کہ پہلے والوں نے ملک لوٹ کھایا اور ان کا پھیلایا گند دو سالوں میں صاف نہیں ہو سکتا لیکن عالی جاہ یہ تو بتا دیجیے وہ پہلے والے تھے کون تھے؟ اور یہ جو کابینہ میں ہیں یہ کیا بعد والے ہیں؟ بول کہ لب آزاد ہیں تیرے. لیکن اب قصور وار کون *پہلے والے کون تھے؟ بعد والے کون ہیں؟

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply