محبت اور عادت میں فرق۔۔ڈاکٹر راہی

لوگوں سے محبت کرنے میں اور انکی ذات کا عادی ہونے میں بہت فرق ہے۔ جب آپ محبت کرتے ہیں یہ اتنا نقصان دہ نہیں ہے جتنا عادی ہونا ہے۔ عادی ہونا ایک علت ہے ۔ اور علت ہمیشہ آپکو تکلیف دیتی ہے۔ کسی بھی طرح کا نشہ سب سے پہلے آپ سے آپ کی ذات چھینتا ہے۔ ایسے ہی کسی انسان کا نشہ بھی آپ سے آپکا اپنا آپ لیتا ہے۔ آپ اس پر انجانے میں rely کرنا شروع کردیتے ہیں۔ اس عام انسان کا ہونا بھی اتنا اہم ہو جاتا ہے کہ آپ اپنا خاص تباہ کردیتے ہیں۔ یہ چیز بہت نقصان دہ ہے آپکی صلاحیتیں سلب ہو جاتی ہیں۔ آپ سب کیساتھ  ہوکر  بھی تنہا ہوجاتے ہیں۔ آپ ایک منفی انسان بننا شروع ہو جاتے ہیں۔ آپ خود پر یقین کھو دیتے ہیں۔ یہاں غلط کون ہے ؟ یہاں غلط آپ ہیں ۔

آپ کے غلط طرز عمل نے آپکو تکلیف دی ہے۔  دین ہمیں اعتدال کیوں سیکھاتا ہے ؟ کیونکہ اعتدال ہمیں addicted نہیں کرتا۔ وہ ہمیں ضرورت کے تحت dealing کرنا سکھاتا ہے۔ وہ ہمیں بتاتا ہے ہمیشہ تمہارا من پسند انسان نہیں ہوگا اسکی replacement پر بھی تمہیں پرسکون رہنا ہے۔ کیا آپکو سمجھ آتا ہے ؟
یہ جو ایمان والوں کی صفت ہے۔ والدین امنو اشد حبا للہ۔ یہ کیوں بتائی گئی ؟
جب آپ اللہ کو اپنی لسٹ میں  حقیقتاً اوپر لے جاتے ہیں ۔ اور باقی ساری لسٹ نیچے رہ جاتی ہے پر اللہ اوپر آجاتے ہیں تو آپ کسی کے بھی addicted نہیں ہوتے۔ آپ ٹوٹتے نہیں۔ آپ انسانوں میں ذلیل نہیں ہوتے۔ اللہ کی محبت دیکھیے، وہ ہماری self _respect محفوظ کرتے ہیں اور ہم خود کو مجروح کرتے ہیں۔ اللہ نے آدم کی اولاد کو عزت دی۔
پر اولاد آدم خود پستی پر مائل ہو جائے تو اس میں کیا ہوسکتا ہے ؟

Advertisements
julia rana solicitors london

تعلقات نبھائیں پر انکے تابع نہ ہوجائیں۔خود کو دین کے تابع کریں ،اللہ کے تابع کریں، رسول کے تابع کریں۔یہ آپکی تجارت ہے یہ آپکا سودا ہے اس سے کم پر تجارت نہیں ہوسکتی ہے۔
جب آپ حقیقتاً  اللہ کے ہو جائیں گے یہ سارا جہاں آپکا ہو جائے گا۔تعلق سوچ سمجھ کر بنائیں کہیں یہ آپ کی ساری سوچ سمجھ ہی نہ خرید لے۔
خود کو عادی کرنا ہے،
تو رب سے گفتگو کے لیے کریں،
تلاوت قرآن کا کریں،
رسول ﷺ کی سیرت کا کریں،
نیک لوگوں کی صحبت کا کریں،
ہم اپنی عادتیں خود خراب کرتے ہیں انکو ٹھیک بھی ہم نے خود کرنا ہے،
محبتوں میں حدیں اچھی لگتی ہیں،
بس اللہ سے محبت بےحد اچھی لگتی ہے!

Facebook Comments

Doctor.Rahii
Doctor .A Writer and Author Done my masters in journalism . And now studing criminology

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply