فیس بک کے خلاف اجارہ داری کا مقدمہ خارج

امریکی عدالت نے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک کے خلاف اجارہ داری کا مقدمہ نا کافی شواہد کی بنیاد پر خارج کر دیا ہے۔

مقدمہ خارج ہونے پر فیس بک کے شیئرز 4 فیصد بڑھ گئے ہیں۔ عدالت سے مقدمہ خارج ہونے پر فیس بک کمپنی کی مالیت ایک کھرب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔

کمپنی کے خلاف سوشل میڈیا پر اجارہ داری کی شکایت درج کی گئی تھی۔

مقدمہ فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) اورفیس بک پر عدم اعتماد کے قانون کو توڑ نے پر امریکی عدالت میں کیا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے فیس بک کے مالکان نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ عدم اعتماد سے متعلق مقادمات کو خارج کیا جائے۔

فیس بک کے خلاف یہ مقدمہ امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے نیویارک کی مقامی عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔ فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) کے مقدمے پر فیس بک نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدم اعتماد کے اقدامات میں عام طور پر الزام لگانے والے کسی بھی نقصان کا الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔

اٹارنی جنرل آف نیویارک لیٹیٹا جیمز کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک نے صارفین کے حقوق غصب کرتے ہوئے اپنے حریفوں سے مسابقت ختم کرنے اور اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے غیر قانونی حکمت عملی اپنائی۔

مقدمہ غیر قانونی طرز عمل یا صارفین کو نقصان پہنچانے کے لئے کیا گیا تھا۔ مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ فیس بک کی جانب سے حریف کمپنیوں کو کمزور کر کے ان کی جبری خریداری کے اس استحصالی عمل کو روکنا ضروری ہے تاکہ مارکیٹ میں سرمایہ داروں کا اعتماد بحال ہوسکے۔

مقدمے کے خلاف اپنے جوابی بیان میں فیس نے کہا ہے کہ حکومت کا یہ قدم کامیاب کاروباری کمپنیوں کو سزا دینے کے سوا کچھ نہیں ہے۔

فیس بک کا مزید کہنا ہے کہ صارفین کسی دوسرے پراڈکٹ یا کسی دوسری کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کے حوالے سے بااختیار ہیں۔ مقدمہ غیر قانونی طرز عمل یا صارفین کو نقصان پہنچانے کے لئے کیا گیا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اس کے علاوہ کمپنی کے مالک کا کہنا ہے کہ نہ صرف امریکہ بلکہ باقی ریاستوں سے بھی کمپنی پر لگائے گے بے بنیاد الزلمات عدالتون سے خارج کیے جائیں کیونکہ اس وجہ سے انھیں فیس بک کو کافی نقصان پہنچا یے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply