• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • ممتاز عالم دین کے بیٹے کے ہاتھوں قتل کی لرزہ خیز واردات

ممتاز عالم دین کے بیٹے کے ہاتھوں قتل کی لرزہ خیز واردات

(مکالمہ ویب ڈیسک:رپورٹ/عامر عثمان عادل)
کوئی  غیر نہیں سگا بیٹا اور بھانجا ہی قاتل نکلے۔پولیس نے ڈرامائی انداز میں گرفتار کر کے آلہ قتل برآمد کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ضلع گجرات کے نواحی گاؤں بھدر میں 6 جون 2021 اتوار کے روز قتل کی لرزہ خیز واردات نے علاقے بھر کی فضا کو سوگوار کر دیا اسی گاؤں کے معروف خانوادے کے سپوت ممتاز عالم دین خطیب و قاری آفتاب مولا اس وقت اپنے ہی گاؤ ں میں زیر تعمیر مدرسہ و مسجد میں موت کے گھاٹ اتار دیئے گئے جب وہ کسی کام سے وہاں گئے۔

اس قتل کی ایف آئی  آر ان کے بھائی زاہد مولا کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج ہوئی۔اس قتل سے ضلع گجرات کے مذہبی

حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا  گیا۔ علما  کرام نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ قاتل نہ پکڑے گئے تو ہم شدید احتجاج کریں گے اور حالات کی سنگینی کی ذمہ دار انتظامیہ ہو گی، خدشہ تھا کہ

اس واقعہ سے مسلکی جھگڑا طول نہ پکڑ لے۔
لیکن آج اس وقت اس انکشاف نے ضلع بھر کو چونکا کر رکھ دیا کہ قاری آفتاب مولا کے قاتل کوئی  غیر نہیں بلکہ اپنے سگے نکلے ان کے 16 سالہ حقیقی بیٹے عبداللہ نے اپنے پھپھو زاد عتیق کے ساتھ مل کر باپ کو قتل کر ڈالا۔

ڈی پی او گجرات نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے میڈیا کو اس کیس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کیس گجرات پولیس کے لئے انتہائی  اہم تھا کیونکہ اس سے نقص امن اور مسلکی جنگ چھڑنے کا خدشہ لاحق تھا پولیس نے جانفشانی سے جدید طریقہ تفتیش بروئے کار لا کر اور Human Intelligence کو استعمال کرتے ہوئے اس کیس کو ٹریس کر کے ملزمان گرفتار کر لئے ہیں۔
مقتول قاری آفتاب مولا کے 16 سالہ حقیقی بیٹے عبداللہ نے اپنے پھپھو زاد عتیق کے ساتھ مل کر والد کے قتل کا منصوبہ بنایا، عبداللہ میٹرک کا طالب علم  ہے، جبکہ عتیق نمل یو نیورسٹی کا سٹوڈنٹ ہے۔ عتیق نے راولپنڈی سے 13 ہزار روپے میں پسٹل خریدا وقوعہ کے روز قاری آفتاب مولا کو ان کا بیٹا عبداللہ کسی بہانے سے زیر تعمیر مدرسہ میں ساتھ لے گیا ،جہاں اس کا کزن اور مقتول کا بھانجا عتیق پہلے سے گھات لگائے بیٹھا تھا، جس نے اپنے ماموں پر 3 فائر کئے اور موقع سے فرار ہو گیا جبکہ مقتول کے بیٹے عبداللہ نے ڈرامہ کیا کہ اسے بہت صدمہ پہنچا ہے۔

قتل کی وجہ عناد بتاتے ہوئے ڈی پی او گجرات نے بتایا کہ ملزم عبداللہ کو غصہ تھا کہ ان کا والد اپنے بچوں پر تشدد کرتا تھا جبکہ ملزم عتیق اپنے ماموں کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن قاری آفتاب مولا اس رشتے پر راضی نہ تھے لہذا دونوں نے مل کر اس قتل کا پلان بنا لیا۔

Advertisements
julia rana solicitors

ڈی پی او گجرات نے اس موقع پر والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھر کے ماحول کو ایسی تلخیوں سے پاک رکھیں بچوں کو توجہ دیں ان کے ساتھ اپنا برتاؤ  اچھا رکھیں۔
اور ساتھ ہی ساتھ ان کی شہریوں سے اپیل تھی کہ رائے قائم کر لینے میں جلدی نہ کیا کریں پولیس کو تفتیش مکمل کر لینے دیا کریں۔

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply