• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • گردشی قرضے ایک بار پھر ساڑھے 4 سو ارب روپے سے تجاوز کرگئے

گردشی قرضے ایک بار پھر ساڑھے 4 سو ارب روپے سے تجاوز کرگئے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)   پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری توانائی یوسف نسیم نے بتایا کہ ترسیلی نقصانات اور بجلی چوری سے سالانہ 214 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے اور ساتھ ہی انکشاف کیا کہ توانائی کے شعبے میں سرکولر ڈیٹ یا گردشی قرضے ایک مرتبہ پھر ساڑھے 4 سو ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پیپکو حکام نے ملک بھر میں بجلی چوری اور ترسیلی نقصانات پر بریفنگ دی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ بجلی کے صارفین کی کل تعداد 2 کروڑ 55 لاکھ ہے، گھریلو بجلی صارفین کی تعداد 2 کروڑ 19 لاکھ ہے جو 50 فیصد بجلی استعمال کرتے ہیں جبکہ 29 لاکھ 49 ہزار کمرشل صارفین 7.5 فیصد بجلی استعمال کرتے ہیں، دوسری جانب تین لاکھ 36 ہزار صنعتی صارفین 24.6 فیصد بجلی استعمال کرتے ہیں اور دو لاکھ 52 ہزار ٹیوب ویل کنیکشنز پر 11.11 فیصد بجلی استعمال ہو رہی ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی کے ترسیلی نقصانات اس وقت 17.9 فیصد ہیں، ایک فیصد ترسیلی نقصان سے مالی طور پر 12 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے اس طرح مجموعی طور پر سالانہ 214 ارب روپے کے ترسیلی نقصانات ہو رہا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply