تبدیلی ، سستے خوابوں کی مہنگی تعبیر۔۔مظہر اقبال کھوکھر

خبر ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا اعتراف کرتے ہوۓ اس کے خلاف ٹائیگر فورس کو میدان میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹائیگر فورس کو ذخیرہ اندوزوں کی نشان دہی کا ٹاسک سونپا جاۓ گا۔ اس حوالے سے اگلے چند روز میں اسلام آباد میں کنونشن منعقد ہوگا جس میں ٹائیگر فورس کے جوان شریک ہونگے وزیر اعظم نوجوانوں کو حکومتی ایکشن پلان پر رہنمائی اور ٹاسک فراہم کریں گے۔ ٹائیگر فورس کے نوجوان اپنے اپنے علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لے کر اس کی رپورٹ پورٹل پر پوسٹ کریں گے۔

یہ بات تو خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم نے بالآخر اپنے دور حکومت میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا اعتراف کر لیا ہے ورنہ پچھلے دو سالوں سے تو وہ ہر ناکامی سابقہ حکمرانوں کے کھاتے میں ڈال کر کھاتہ ہی گول کرتے چلے آرہے تھے مگر پریشانی والی بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نے نوٹس لے لیا ہے حالانکہ کسی بھی حکومت میں وزیر اعظم کا کسی بھی معاملے پر نوٹس لینا خوش آئند عمل ہوتا ہے جس سے عوام کے اندر حکومت کے موجود ہونے کا احساس پیدا ہوتا ہے اور ایک تسلی ہوتی ہے کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود ہے مگر یہاں گنگا الٹی بہتی ہے غیر معمولی تبدیلی کے نام پر اقتدار میں آنے والی تحریک انصاف کا ہر عمل حد سے زیادہ تبدیل نظر آتا ہے۔ جو کہتے ہیں وہ ہوتا نہیں اور جو ہوتا ہے وہ کہتے نہیں ۔ابھی چند ماہ پہلے وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کا نوٹس لیا تو عوام کئی ہفتوں تک ڈیزل پیٹرول کے لیے مارے مارے پھرتے رہے اور ایک ایک لیٹر کے لیے کئی کئی گھنٹے ذلیل ہونا پڑا پھر انھوں نے جان بچانے والی ادویات کا نوٹس لیا تو ادویات والوں نے پوری قوم کا نوٹس لے لیا اب حالت یہ ہے کہ دوا نہ خریدیں تو مریض نہیں بچتا اور اگر دوا خرید لیں تو لواحقین نہیں بچتے۔ اب خیر سے وزیر اعظم نے مہنگائی کا نوٹس لے لیا ہے دیکھتے یہ کیا گل کھلاتی ہے ویسے سچ تو یہ ہے کہ مہنگائی اب تک اتنے گل کھلا چکّی ہے کہ نوٹس لینے یا نہ لینے کا معاملہ بے وقعت دکھائی دیتا ہے۔

اپنے وزیر اعظم جب اپوزیشن میں تھے تو فرمایا کرتے تھے کہ مہنگائی حد سے بڑھ جاۓ تو سمجھ لو تمہارے حکمران چور ہیں مگر جب سے حکومت میں آئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ مافیا بہت طاقتور ہے اب ہم جیسے عام لوگوں کو یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ہم ان کے پہلے بیانات کو سچ مانیں یا موجودہ بیانات کو درست تسلیم کریں اور اگر ہم ایک سابقہ ہیرو ایک اہم سیاسی جماعت کے سربراہ اور ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے ان کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوۓ ان کے دونوں بیانات کو سچ تسلیم کر لیں تو خوفناک حد تک بڑھتی ہوئی مہنگائی کو دیکھ کر صورتحال کچھ اس طرح بنتی ہے کہ ” ملک میں چوروں کی حکومت بھی ہے اور مافیا بھی طاقتور ہے ” تاہم اس بات کا فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں کہ واقعی چوروں کی حکومت ہے یا حکومت میں چور ہیں اور یہ بات بھی واضح نہیں ہورہی مافیا کی حکومت ہے یا حکومت میں مافیا ہے۔ مگر دونوں صورتوں میں غریب عوام مافیاز اور چوروں کے رحم و کرم پر ہیں آٹا ، گھی ، چینی ، دالیں اشیائے خوردو نوش اور ادویات غریب عوام کی پہنچ سے دور ہوچکی ہیں سفید پوش لوگوں کے حالات اور حالت کہیں زیادہ خراب ہے عوام کے لیے جسم و جاں کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہوچکا ہے۔ مہنگائی کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا اس وزیر اعظم نے مہنگائی کا نوٹس لیا ہے جسے بعض اوقات یاد کرانا پڑتا ہے کہ آپ خود وزیر اعظم ہیں۔

بہر حال اب تحریک انصاف ایک اور خواب دکھلا رہی ہے کہ اس نے مہنگائی کے خلاف ٹائیگر فورس کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے اپنے کارکنوں کو متحرک رکھنے کے لیے بطور جماعت تحریک انصاف کا یہ فیصلہ اچھا ہوسکتا ہے مگر ریاستی مشینری کے ساتھ مل کر کام کرنا کہاں تک موثر ثابت ہوسکتا ہے اس کا اندازہ کورونا کے دوران ٹائیگر فورس کی كاركردگی سے باآسانی لگایا جاسکتا ہے اور اگر ٹائیگر فورس نے مہنگائی کے خلاف کام کرنا ہے تو پھر سوال تو یہ بھی اٹھتا ہے کہ مرکزی صوبائی سطح پر وزیروں مشیروں کی فوج اوپر نیچے سیکرٹریوں کی بھر مار اور ہر ڈسٹرکٹ اور تحصیل میں بھاری تنخواہیں لینے والی بھاری بھرکم سرکاری مشینری یا تو حکومت کے کنٹرول میں نہیں یا پھر مہنگائی کا کنٹرول ان کے کنٹرول سے باہر ہے اور اگر مکمل اختیارات رکھنے والی انتظامیہ مہنگائی مافیا کے آگے بےبس ہے تو ٹائیگر فورس کہاں تک کامیاب ہوپاۓ گی مگر یہ ملک تجربہ گاہ جو ٹھہرا ایک تجربہ اور سہی۔

Advertisements
julia rana solicitors

اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ تبدیلی وہ خواب تھا جو تحریک انصاف نے اس قوم کو مختلف انداز میں دکھایا اور بار بار دکھایا ،جس میں نیا پاکستان ، کرپشن کا خاتمہ ، بلا امتیاز احتساب ،ایک کروڑ نوکریاں ، پچاس لاکھ گھر ، سرائیکی صوبہ وغیرہ شامل تھے مگر جس تھوک کے حساب سے یہ سستے خواب دکھاۓ گئے ان کی تعبیر اتنی ہی مہنگی ثابت ہوئی کہ جس کی قیمت چکاتے چکاتے شاید اس قوم سے بہت کچھ چوک جاۓ اب دیکھنا یہ ہے ٹائیگر فورس کے زریعے مہنگائی کے خاتمے کا جو نیا خواب تحریک انصاف دکھا رہی ہے اس کی تعبیر مہنگائی کے خاتمے میں موثر ثابت ہوتی ہے یا یہ بھی خود مہنگی ثابت ہوتی ہے۔

Facebook Comments

مظہر اقبال کھوکھر
لکھنے کے لیے جیتا ہوں اور جینے کے لیے لکھتا ہوں ۔۔۔! مظاہر قلم

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply