باپ بیٹا - ٹیگ

شیطان۔۔۔ معاذ بن محمود

واپس چلتے ہوئے بھی اس کے دماغ میں اپنی پوری زندگی ایک فلم کی طرح چل رہی تھی۔ یقیناً یہ ایک پرتشدد فلم تھی۔ مار پیٹ اس کی یادوں کو دھندلا کر چکی تھیں۔ اسے بس زندگی کے ہر موڑ پر خود پہ اٹھتے ہاتھ نظر آتے۔ کبھی درخت کی شاخ سے مار جو اس کی کھال ادھیڑ کر رکھ دیتی۔ کبھی ربڑ کے پائپ سے مار جو کئی سرخ لکیریں اس کے جسم پر ڈال دیتی۔←  مزید پڑھیے

فاصلے ۔۔۔ معاذ بن محمود

ہاں یہ ٹھیک ہے کہ میں نے ساری زندگی اسے سختی سے صراطِ مستقیم پر چلائے رکھا۔ یقیناً اسے برا محسوس ہوتا ہوگا جب وہ رات بھر کتابیں سامنے رکھے اپنے مستقبل کی تیاری پر مجبور ہوتا ہوگا، شاید میری ناراضگی کے پیش نظر۔ لیکن اسے محسوس کرنا چاہئے تھا کہ یہ سب اسی کی بہتری کے لیے ہے ورنہ یہ ظالم دنیا اسے رزق کے حصول میں خوب ستائے گی۔ یہ سماج، جس زاویے سے میں اسے دیکھتا، ایک جاہل یا کم تعلیم یافتہ شخص کو مستقبل میں ساتھ بٹھانے سے بھی انکاری ہوتا۔ اسے غصہ بھی آتا ہوگا جب اس کی دوسری پوزیشن پر میں اسے پہلی پوزیشن حاصل نہ کی یاد دہانی کرواتا رہا۔ لیکن اسے سمجھنا چاہئے تھا کہ کل کو اس کے ساتھ پوری دنیا یہی رویہ رکھے گی۔ کیا اسے زمانے کی سرد مہری کے لیے تیار کرنا میری ذمہ داری نہیں تھی؟←  مزید پڑھیے