Junaid Jazib کی تحاریر

سبلیمیشن(Sublimation)۔۔۔جنید جاذب

دریا، لہریں بہاؤ، اٹھانیں تصور، اُڑانیں پاتال، اونچائیاں ریگ، چٹانیں وسعتیں، حدود اندھیار، نور طاقت، بے نوائیاں جبر اورسُپردگِیاں اتصال کے اتھاہ گہرے سمندر میں ایک ہوئے! انیک ہوئے! دریا، صحرا اور روانی !←  مزید پڑھیے

بٹ آئی ایم سوسٹوپِڈ ۔۔جنید جاذب

لگاتار برف باری نے باہردھند کا سا سماں بنا رکھا ہے۔ہوائیں تھم چکی ہیں لیکن سردی کی شدت میں کوئی کمی نہیں آئی ۔کھڑکی کے پردےسرکا کر شیشوں کے پار جھانک بھی لو تو ایک جھرجھری سی سراپے کو چیر←  مزید پڑھیے

دو افسانچے۔۔جنید جاذب

ملاقات دونوں پورا ہفتہ  اتنے مصروف رہتے تھے کہ ایک  ہی چھت کے نیچے ہوتے ہوئے بھی ملاقات سرسری اور روا  روی میں ہی ہوتی ۔ اس ویک اینڈ پہ انھوں نے  کہیں باہر ملنے کا فیصلہ کیا۔ دونوں تقریباً←  مزید پڑھیے

قومی اثاثہ ۔۔مصنف (عربی): اسامہ العمر /مترجم : جنید جاذب

چھت کی الماری سے میں نے بڑا سا وہ بیگ نیچے اتارا جو دادا سے مجھے ورثے میں ملا تھا۔یہ اتنا روشن اور رنگیں تھا گویا دھنک  کا کوئی دریا اس سےپھوٹ رہا ہو۔میں نے اسے کاندھے پر اٹھایا اور←  مزید پڑھیے